آیات 99 - 100
 

لَوۡ کَانَ ہٰۤؤُلَآءِ اٰلِہَۃً مَّا وَرَدُوۡہَا ؕ وَ کُلٌّ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ﴿۹۹﴾

۹۹۔ اگر یہ معبود ہوتے تو جہنم میں داخل نہ ہوتے اور اب سب کو اسی میں ہمیشہ رہنا ہے۔

لَہُمۡ فِیۡہَا زَفِیۡرٌ وَّ ہُمۡ فِیۡہَا لَا یَسۡمَعُوۡنَ﴿۱۰۰﴾

۱۰۰۔ جہنم میں ان کا شور ہو گا اور وہ اس میں کچھ نہ سن سکیں گے۔

تشریح کلمات

زَفِیۡرٌ:

( ز ف ر ) الزفیر کے اصل معنی سانس کے اس قدر تیزی سے آمد و رفت کے ہیں کہ جس سے سینہ پھول جائے۔

تفسیر آیات

اگر یہ اصنام و شیاطین معبود ہوتے تو جہنم نہ جاتے۔

وَ کُلٌّ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ: یہ عابد اور معبود دونوں آتش جہنم میں ہمیشہ رہیں گے۔ وہاں آتش کی پھنکاروں کے شور میں اور کوئی آواز سنائی نہیں دے گی۔ نہ کسی کو پکار سکیں گے، نہ ہی کسی کی آواز ان تک پہنچ سکے گی۔


آیات 99 - 100