آیت 96
 

حَتّٰۤی اِذَا فُتِحَتۡ یَاۡجُوۡجُ وَ مَاۡجُوۡجُ وَ ہُمۡ مِّنۡ کُلِّ حَدَبٍ یَّنۡسِلُوۡنَ﴿۹۶﴾

۹۶۔ یہاں تک کہ جب یاجوج و ماجوج (کا راستہ) کھول دیا جائے گا تو وہ ہر بلندی سے نکل پڑیں گے۔

تشریح کلمات

حَدَبٍ:

( ح د ب ) بلند اور سخت زمین کے معنوں میں ہے۔

یَّنۡسِلُوۡنَ:

( ن س ل ) النسل کے معنی کسی چیز کے الگ ہونے کے ہیں۔ اولاد کو بھی النسل کہتے ہیں چونکہ وہ اپنے باپ سے جدا ہوتی ہے۔

تفسیر آیات

اس دار الامتحان کے لیے جو قانون ہم نے وضع کیا ہے اس کے تحت ایمان و عمل کا ایک معیار قائم ہے۔ یہ سلسلہ جاری رہے گا، یاجوج اور ماجوج کی یلغار تک۔

۱۔ فُتِحَتۡ یَاۡجُوۡجُ: کھول دیا جائے گا سے مراد ان کے لیے راستہ ہموار ہو جائے گا۔ حالات ان کے لیے فضا سازگار بنا رہے ہوں گے۔ یاجوج ماجوج ایک خاص قوم کا نام ہے یا یہ ہر ایسے جنگجو لشکر کا نام ہے جو غارت گری کے علاوہ اور کچھ نہیں سمجھتا۔ اس موقف کے مطابق آخری زمان کے یہ یاجوج ماجوج وہ نہیں جن کے لیے ذوالقرنین نے سد بنایا تھا نیز یاجوج ایک قوم ہے، ماجوج دوسری قوم ہے۔ ہو سکتا ہے یہ دونوں مل کر دیگر اقوام پر حملہ کریں یا یہ خود آپس میں لڑیں۔

۲۔ وَ ہُمۡ مِّنۡ کُلِّ حَدَبٍ: وہ ہر بلند جگہوں سے نکل پڑیں گے۔ ایک بھرپور یورش ہو گی۔ بلند جگہوں سے مراد پہاڑ بھی ہو سکتے ہیں، فضائی حملہ بھی ہو سکتا ہے۔ مِّنۡ کُلِّ حَدَبٍ یعنی چاروں طرف سے فضائی حملہ ہو گا۔ بہرحال بلند جگہوں سے جو بھی مراد ہو، یہ ایک عالمی جنگ کی طرف اشارہ ہے کہ جب قیامت قریب ہو گی تو ایک غارت گر قوم کی طرف سے ایک یورش ہو گی۔


آیت 96