آیت 95
 

وَ حَرٰمٌ عَلٰی قَرۡیَۃٍ اَہۡلَکۡنٰہَاۤ اَنَّہُمۡ لَا یَرۡجِعُوۡنَ﴿۹۵﴾

۹۵۔ اور جس بستی کو ہم نے ہلاک کیا ہے اس کے (مکینوں) کے لیے ممکن نہیں کہ وہ (دوبارہ ) لوٹ کر آئیں۔

تفسیر آیات

کہ وہ واپس آکراعمال صالحہ بجا لائیں اور جن جرائم کا وہ ارتکاب کرتے رہے ہیں ان کا تدارک کریں، جن نبیوں کو ان لوگوں نے جھٹلایا ہے ان کی تصدیق کریں، جن پر ظلم کیا ہے اس کا بھی تدارک کریں۔ اس سفر میں رجوع کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ نہ دنیا سے واپس ماں کے پیٹ میں جا سکتا ہے، نہ ماں کے پیٹ سے صلب پدر میں جا سکتا ہے۔ اسی طرح عالم برزخ سے عالم دنیا میں واپس نہیں آ سکتا۔

یہاں قَرۡیَۃٍ ہر آبادی اور بستی کو شامل کرتا ہے اور اَہۡلَکۡنٰہَاۤ میں ہر مرنے والا شامل ہے۔ اس طرح یہ ایک حکم عام ہے۔ لہٰذا اس سے یہ مفہوم نہیں لیا جائے گا کہ یہ بات صرف ان بستیوں سے مربوط ہے جنہیں اللہ نے عذاب کے طور پر تباہ کیا ہے۔


آیت 95