آیت 94
 

فَمَنۡ یَّعۡمَلۡ مِنَ الصّٰلِحٰتِ وَ ہُوَ مُؤۡمِنٌ فَلَا کُفۡرَانَ لِسَعۡیِہٖ ۚ وَ اِنَّا لَہٗ کٰتِبُوۡنَ﴿۹۴﴾

۹۴۔ پس جو نیک اعمال بجا لائے اور وہ مومن ہو تو اس کی کوشش کی ناقدری نہ ہو گی اور ہم (اس کے اعمال) اس کے لیے لکھ رہے ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ فَمَنۡ یَّعۡمَلۡ: کُلٌّ اِلَیۡنَا رٰجِعُوۡنَ کی تفصیل ہے۔ جب یہ لوگ ہمارے پاس آئیں گے تو ہم اس شخص کا عمل ضائع نہیں کریں گے بلکہ ان میں سے جو عمل صالحات میں سے کچھ صالح عمل بجا لایا ہے۔ مِنْ سے یہ سمجھا جاتا ہے کہ اعمال صالحہ میں سے کچھ عمل بجا لانے والا ہو۔

۲۔ وَ ہُوَ مُؤۡمِنٌ: اور وہ ایمان بھی رکھتا ہو۔ اس عمل صالح کا محرک ایمان ہو تو اس صورت میں عمل صالح کی قیمت لگتی ہے۔

۳۔ فَلَا کُفۡرَانَ لِسَعۡیِہٖ: اس محنت کی ناقدری نہ ہو گی بلکہ صرف عمل کا ثواب نہیں، مزید ثواب دے دیا جائے گا۔

۴۔ وَ اِنَّا لَہٗ کٰتِبُوۡنَ: نیک مؤمن کا عمل صفحہ کائنات پر ثبت ہو جاتا ہے۔ یہ بات ہم نے کئی بار لکھی ہے کہ انسان کا عمل ایک بار وجود میں آنے کے بعد نابود نہیں ہوتا مگر اینکہ حبط یا عفو ہو جائے۔ قیامت کے دن حساب کے لیے خود عمل سامنے آئے گا اور پورا اجر مل جائے گا۔

اہم نکات

۱۔ ایمان کے بغیر عمل حبط ہو جاتا ہے۔

۲۔ ایمان کے ساتھ کچھ عمل صالح ہو تو بھی نجات ہے: مِنَ الصّٰلِحٰتِ ۔۔۔۔


آیت 94