آیت 85
 

وَ اِسۡمٰعِیۡلَ وَ اِدۡرِیۡسَ وَ ذَاالۡکِفۡلِ ؕ کُلٌّ مِّنَ الصّٰبِرِیۡنَ ﴿ۚۖ۸۵﴾

۸۵۔ اور اسماعیل اور ادریس اور ذوالکفل کو بھی (اپنی رحمت سے نوازا) یہ سب صبر کرنے والوں میں سے تھے۔

تفسیر آیات

صبر و تحمل میں صف اول کی شخصیت حضرت ایوب علیہ السلام کے بعد دیگر صابرین کا ذکر ہے۔

حضرت اسماعیل علیہ السلام نے مرضی رب کے لیے اپنے ذبح ہونے پر صبر کیا اور بے آب و گیاہ جگہ پر زندگی کو اختیار کیا۔

حضرت ادریس علیہ السلام کا پہلے بھی ذکر ہوا ہے۔ آپ ؑنے اپنی قوم کو توحید کی دعوت دی۔ ان کی قوم نے ان کی دعوت کو ٹھکرا دیا تو وہ ہلاک ہو گئی اور اللہ نے ادریس علیہ السلام کو آسمان میں اٹھایا۔ ذا الکفل بھی انبیاء میں سے ایک نبی ہیں۔

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے روایت کی گئی ہے کہ ذاالکفل انبیاء میں سے ہیں۔ حضرت سلیمان علیہ السلام کے بعد مبعوث ہوئے۔ حضرت داؤد علیہ السلام کی طرح لوگوں میں فیصلے کرتے تھے۔ صرف برائے خدا غصہ کرتے تھے۔ ان کا نام عدویا بن ادارین ہے۔ ( مجمع البیان ذیل آیت)


آیت 85