آیت 83
 

وَ اَیُّوۡبَ اِذۡ نَادٰی رَبَّہٗۤ اَنِّیۡ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَ اَنۡتَ اَرۡحَمُ الرّٰحِمِیۡنَ ﴿ۚۖ۸۳﴾

۸۳۔ اور ایوب کو بھی (اپنی رحمت سے نوازا) جب انہوں نے اپنے رب کو پکارا: مجھے (بیماری سے) تکلیف ہو رہی ہے اور تو ارحم الراحمین ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ حضرت ایوب علیہ السلام کے بارے میں اختلاف ہے کہ آپ ؑکس زمانے کے نبی تھے اور کس قوم میں مبعوث ہوئے۔ قدیم صحائف کے حوالے سے بعض اہل قلم اندازہ لگاتے ہیں کہ آپ ؑنویں صدی قبل مسیح یا اس سے پہلے مبعوث ہوئے تھے۔

تفسیر طبری میں وہب بن منبہ یمانی کی ایک روایت میں کہا ہے: کان رجلا من الروم اور بعض نے اسی وہب کے حوالے سے لکھا ہے: حضرت ایوب، حضرت اسحاق علیہما السلام کی نسل سے ہیں۔

۲۔ اِذۡ نَادٰی رَبَّہٗۤ اَنِّیۡ مَسَّنِیَ الضُّرُّ: اس نے اپنے رب کو پکارا مجھے (بیماری کی) تکلیف ہے۔ حضرت ایوب علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے مال و اولاد ہاتھ سے جانے اور اٹھارہ سال تک کی بیماری کے ساتھ آزمایا۔ ہر سمت اور ہر سو سے آنے والی اس آزمائش پر صابر و شاکر رہنے کے بعد اللہ تعالیٰ نے ان کو شفا دی۔ مال و اولاد واپس دی۔


آیت 83