آیت 133
 

وَ قَالُوۡا لَوۡ لَا یَاۡتِیۡنَا بِاٰیَۃٍ مِّنۡ رَّبِّہٖ ؕ اَوَ لَمۡ تَاۡتِہِمۡ بَیِّنَۃُ مَا فِی الصُّحُفِ الۡاُوۡلٰی﴿۱۳۳﴾

۱۳۳۔ اور لوگ کہتے ہیں: یہ اپنے رب کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نہیں لاتے؟ کیا ان کے پاس اگلی کتابوں میں سے واضح ثبوت نہیں آیا؟

تفسیر آیات

۱۔ لَوۡ لَا یَاۡتِیۡنَا بِاٰیَۃٍ: مشرکین ہٹ دھرمی کے ساتھ آئے دن معجزوں کا مطالبہ کرتے تھے۔ ان کے جواب میں فرمایا:

۲۔ اَوَ لَمۡ تَاۡتِہِمۡ بَیِّنَۃُ مَا فِی الصُّحُفِ الۡاُوۡلٰی: کیا ان کے پاس سابقہ کتب میں واضح دلائل پر مشتمل کتاب (قرآن) نہیں آئی؟ چنانچہ سابقہ کتابیں معجزہ نہیں تھیں جب کہ قرآن معجزہ ہے۔ یعنی الم تاتہم بینۃ التی فی الصحف الاولی ۔

دوسری تفسیر یہ کی جاتی ہے: سابقہ آسمانی کتابوں میں ہم نے جو دلائل پیش کیے ہیں ان کا انہیں علم نہیں کہ لوگوں نے پھر بھی انہیں تسلیم نہیں کیا؟


آیت 133