آیت 108
 

یَوۡمَئِذٍ یَّتَّبِعُوۡنَ الدَّاعِیَ لَا عِوَجَ لَہٗ ۚ وَ خَشَعَتِ الۡاَصۡوَاتُ لِلرَّحۡمٰنِ فَلَا تَسۡمَعُ اِلَّا ہَمۡسًا﴿۱۰۸﴾

۱۰۸۔ اس دن لوگ منادی کے پیچھے دوڑیں گے جس میں کوئی انحراف نہ ہو گا اور رحمن کے سامنے آوازیں دب جائیں گی، پس آپ آہٹ کے سوا کچھ نہ سنیں گے ۔

تشریح کلمات

ھمس:

( ھ م س ) آہستہ آواز۔

تفسیر آیات

لوگ قیامت کے دن اللہ کی طرف سے پکارنے والے کی ایسا اتباع کریں گے جس میں کسی قسم کی کوتاہی یا انحراف نہ ہو گا ( لہ کی ضمیر اتباع کی طرف ہے) چونکہ قیامت کا دن یوم حساب ہے۔ صرف اللہ کا حکم چلے گا۔ دنیا کی طرح آزاد نہیں ہیں کہ کوئی سرکشی کر سکے۔

فَلَا تَسۡمَعُ اِلَّا ہَمۡسًا: سرکشی کی تو مجال نہ ہوگی حلق سے نکلنے والی آواز کو بھی اونچی نہیں کر سکیں گے اور خوف کے مارے نہایت آہستہ بات کریں گے۔


آیت 108