آیات 105 - 107
 

وَ یَسۡـَٔلُوۡنَکَ عَنِ الۡجِبَالِ فَقُلۡ یَنۡسِفُہَا رَبِّیۡ نَسۡفًا﴿۱۰۵﴾ۙ

۱۰۵۔ اور یہ لوگ ان پہاڑوں کے بارے میں آپ سے پوچھتے ہیں پس آپ کہدیجئے: میرا رب انہیں اڑا کر بکھیر دے گا۔

فَیَذَرُہَا قَاعًا صَفۡصَفًا﴿۱۰۶﴾ۙ

۱۰۶۔ پھر اسے ہموار میدان بنا کر چھوڑے گا۔

لَّا تَرٰی فِیۡہَا عِوَجًا وَّ لَاۤ اَمۡتًا﴿۱۰۷﴾ؕ

۱۰۷۔ نہ آپ اس میں کوئی ناہمواری دیکھیں گے نہ بلندی۔

تشریح کلمات

نَسۡفًا:

( ن س ف ) کسی چیز کو جڑ سے اکھاڑ پھینک دینے کے معنوں میں ہے۔

قَاعًا:

( ق و ع ) میدان۔ صفصف ہموار بے آب و گیاہ۔

امت:

( ا م ت ) نشیب و فراز۔

تفسیر آیات

قیامت کے دن کے بارے میں سوال ہوا کہ پہاڑوں کی کیا صورت ہو گی؟ جواب میں فرمایا: پہاڑ نابود ہو جائیں گے۔ پورا کرہ ارض ایک ہموار میدان بن جائے گا۔


آیات 105 - 107