آیات 92 - 93
 

قَالَ یٰہٰرُوۡنُ مَا مَنَعَکَ اِذۡ رَاَیۡتَہُمۡ ضَلُّوۡۤا ﴿ۙ۹۲﴾

۹۲۔ موسیٰ نے کہا : اے ہارون! جب آپ دیکھ رہے تھے کہ یہ لوگ گمراہ ہو رہے ہیں

اَلَّا تَتَّبِعَنِ ؕ اَفَعَصَیۡتَ اَمۡرِیۡ﴿۹۳﴾

۹۳۔ تو میری پیروی کرنے سے آپ کو کس چیز نے روکا؟ کیا آپ نے میرے حکم کی نافرمانی کی؟

تفسیر آیات

حضرت موسیٰ علیہ السلام کوہ طور پر سے واپس آگئے تو حضرت ہارون علیہ السلام کی ملامت کی اور قوم کی گمراہی کا انہی کو ذمے دارٹھہرایا چونکہ جاتے ہوئے حضرت موسیٰ علیہ السلام یہ نصیحت کر گئے تھے:

وَ اَصۡلِحۡ وَ لَا تَتَّبِعۡ سَبِیۡلَ الۡمُفۡسِدِیۡنَ (۷ اعراف: ۱۴۲)

اور اصلاح کرتے رہنا اور مفسدوں کا راستہ اختیار نہ کرنا۔


آیات 92 - 93