آیات 27 - 28
 

وَ احۡلُلۡ عُقۡدَۃً مِّنۡ لِّسَانِیۡ ﴿ۙ۲۷﴾

۲۷۔اور میری زبان کی گرہ کھول دے،

یَفۡقَہُوۡا قَوۡلِیۡ ﴿۪۲۸﴾

۲۸۔ تاکہ وہ میری بات سمجھ جائیں۔

تفسیر آیات

ان جملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی زبان میں لکنت موجود تھی۔

یَفۡقَہُوۡا قَوۡلِیۡ: سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ لکنت ایسی تھی جس سے لوگوں کو ان کی بات سمجھنے میں دشواری پیش آتی تھی۔ چنانچہ دوسری جگہ فرعون نے بھی حضرت موسیٰ علیہ السلام کو اسی بات کا طعنہ دیتے ہوئے کہا:

وَّ لَا یَکَادُ یُبِیۡنُ (۴۳ زخرف: ۵۲)

اور صاف بات بھی نہیں کر سکتا۔


آیات 27 - 28