آیت 238
 

حٰفِظُوۡا عَلَی الصَّلَوٰتِ وَ الصَّلٰوۃِ الۡوُسۡطٰی ٭ وَ قُوۡمُوۡا لِلّٰہِ قٰنِتِیۡنَ﴿۲۳۸﴾

۲۳۸۔ نمازوں کی محافظت کرو، خصوصاً درمیانی نماز کی اور اللہ کے حضور خضوع کے ساتھ کھڑے ہو جاؤ۔

تشریح کلمات

قَانت :

( ق ن ت ) قنوت یعنی اطاعت اور فرمانبرداری کے ساتھ خضوع کرنا۔

تفسیر آیات

نماز کی محافظت کا مطلب یہ ہے:

۱۔ نمازکو وقت پر ادا کیا جائے کیونکہ نماز کی ادائیگی میں تاخیر سہل انگاری شمار ہوتی ہے۔ نماز کو اس کے وقت فضیلت میں پڑھنے کی بڑی تاکید ہوئی ہے۔

۲۔ نماز کو پوری شرائط کے ساتھ ادا کیا جائے۔ وضو اور غسل، اسی طرح قرائت اور اذکار درست ہوں نیز مسائل نماز سے آگاہی ہو۔

۳۔ نماز پورے خضوع و خشوع اور حضور قلب کے ساتھ پڑھی جائے۔

۴۔ نماز کو جبری تصور کے تحت نہ پڑھے بلکہ نماز کو دین کا ستون، مومن کی معراج، قبول اعمال کی اساس اورمقصد تخلیق سمجھ کر پڑھے۔

صلوٰۃ وسطیٰ : آیت سے یہ بات واضح نہیں ہو رہی کہ کون سی نماز صلوٰۃ وسطیٰ ہے۔ لیکن ائمہ اہل بیت علیہم السلام کی بعض احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اس سے مراد نماز ظہر ہے اور اس کو اہمیت دینے کی وجہ یہ بیان کی گئی ہے کہ یہ پہلی نماز ہے جو اسلام میں پڑھی گئی نیز یہ نماز دن کے وسط میں واقع ہوئی ہے اور مزید یہ کہ نماز جمعہ بھی نماز ظہر کی جگہ پڑھی جاتی ہے۔

احادیث

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے مروی ہے کہ صلوٰۃ وسطی نماز ظہر ہے۔

قَالَ صَلٰوۃُ الظُّہْرِ وَ فِیْھَا فَرَضَ اللّٰہُ الْجُمْعَۃَ وَ فِیْھَا السَّاعَۃُ الَّتِیْ لَا یُوَافِقُھَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ فَیَسْاَلُ خَیْراً اِلَّا اَعْطَاہُ اللّٰہُ اِیَّاہُ ۔ {مستدرک الوسائل ۶: ۹}

صلوٰۃ وسطیٰ نماز ظہر ہے اور اسی وقت میں نماز جمعہ فرض ہے اور اسی میں ایک گھڑی ایسی ہے کہ جس مسلمان کو یہ وقت میسر آ جائے اور وہ کسی بھلائی کی دعا کرے تو اللہ اس کی یہ دعا ضرور قبول کرے گا۔

حضرت امام محمد باقر اور حضرت امام جعفر صادق علیہما السلام سے وَ قُوۡمُوۡا لِلّٰہِ قٰنِتِیۡنَ کی تفسیر اس طرح مروی ہے:

ھو اَلدُّعَائُ فِی الصَّلٰوۃِ حَالَ الْقِیَامِ ۔ {بحار الانوار ۸۲ : ۱۹۵}

نماز میں قیام کی حالت میں دعا کرنا۔

اہم نکات

۱۔ نماز کی حفاظت یہ ہے کہ اس کی ظاہری و باطنی شرائط اور اس کے آداب کو صحیح طورپر انجام دیا جائے۔

تحقیق مزید: الکافی ۳ : ۲۷۱۔ الوسائل ۴ : ۲۲، ۷: ۳۱۲۔ مستدرک الوسائل ۳ : ۲۱۔


آیت 238