آیت 123
 

وَ اتَّقُوۡا یَوۡمًا لَّا تَجۡزِیۡ نَفۡسٌ عَنۡ نَّفۡسٍ شَیۡئًا وَّ لَا یُقۡبَلُ مِنۡہَا عَدۡلٌ وَّ لَا تَنۡفَعُہَا شَفَاعَۃٌ وَّ لَا ہُمۡ یُنۡصَرُوۡنَ﴿۱۲۳﴾

۱۲۳۔اور اس روز سے ڈرو جب نہ کوئی کسی کے کچھ کام آئے گا، نہ اس سے معاوضہ قبول ہو گا، نہ شفاعت اسے فائدہ پہنچا سکے گی اور نہ ہی انہیں کوئی مدد مل سکے گی۔

تشریح کلمات

جَزَاء:

پاداش۔ بدلہ۔ خیر کا بدلہ خیر۔ شر کا بدلہ شر۔

جَزیہ:

ذمی کافر سے وصول ہونے والا ٹیکس، جو در اصل اس کی جان و مال کی حفاظت کا بدلہ ہوتا ہے۔

تفسیر آیات

شفاعت کے موضوع سے متعلق اسی سورے کی آیت ۴۸ ملاحظہ فرمائیں۔

کسی ابتلا سے نکلنے کے تین راستے ہو سکتے ہیں: کوئی دوسرا شخص اس کے جرم کی ذمہ داری لے یا اس جرم کا فدیہ ادا کرے یا کوئی اس کی سفارش کر کے جرم معاف کرائے۔ مجرموں کو قیامت کے عذاب سے نجات کے لیے ان میں سے کوئی راستہ نہیں ملے گا۔ اس دن کوئی شخص اس کے جرم کی ذمہ داری نہیں لے سکتا، نہ کوئی فدیہ ادا کر سکتا ہے، نہ ان کے لیے کوئی شفاعت کرنے والا ہو گا۔


آیت 123