آیت 44
 

اَتَاۡمُرُوۡنَ النَّاسَ بِالۡبِرِّ وَ تَنۡسَوۡنَ اَنۡفُسَکُمۡ وَ اَنۡتُمۡ تَتۡلُوۡنَ الۡکِتٰبَ ؕ اَفَلَا تَعۡقِلُوۡنَ﴿۴۴﴾

۴۴۔ کیا تم (دوسرے) لوگوں کو نیکی کا حکم دیتے ہو اور خود کو بھول جاتے ہو؟ حالانکہ تم کتاب (اللہ) کی تلاوت کرتے ہو، کیا تم عقل سے کام نہیں لیتے ؟

تشریح کلمات

البر:

(ب ر ر) نیکی، نیک اندیشی۔ التوسع فی فعل الخیر۔ (راغب) اصل میں یہ لفظ بَرّ سے ماخوذ ہے جو بحر کے مقابلے میں استعمال ہوتا ہے۔ بنابریں اس لفظ میں وسعت کا تصور مضمر ہے۔

تَنۡسَوۡنَ:

( ن س ی ) النسیان ۔ فراموشی۔ کسی چیز کا پہلے علم ہو پھر وہ یاد نہ رہے۔

تَعۡقِلُوۡنَ:

( ع ق ل ) روکنا، محفوظ رکھنا۔ یہ لفظ عقال سے ماخوذ ہے۔ یعنی وہ رسی جس سے اونٹ کے پیر باندھتے ہیں۔ عقل بھی اپنے صاحب کو ہلاکت و خسارے کی طرف جانے سے روکتی ہے اور اسے پابند کر دیتی ہے۔ اچھے اور برے میں تمیز کرنے کی قوت بھی عقل کہلاتی ہے۔

تفسیرآیات

یہاں بھی بنی اسرائیل سے خطاب ہے۔ لیکن حکم میں عمومیت پائی جاتی ہے۔ اس میں ان لوگوں کو سرزنش کی گئی ہے جو دوسروں کو اچھے کاموں کی دعوت دیتے ہیں، لیکن خود ان پر عمل نہیں کرتے۔ دوسروں کو برائی سے روکتے ہیں، لیکن خود ان کے دامن آلودہ رہتے ہیں۔ یہ روش، عقل و دانش کے خلاف ہے۔ کیونکہ اگر قول و عمل یا بالفاظ دیگر قانون اور نفاذ میں مطابقت نہ ہو تو اس کا حتمی نتیجہ فساد اور بدنظمی ہے۔ اگر کسی معاشرے میں قانون اور عمل میں ہم آہنگی نہ ہو تو معاشرہ فساد اور افراتفری سے دوچار ہو جائے گا۔

حضرت امام صادق علیہ السلام سے روایت ہے :

کُوْنوْا دُعَاۃً لِلناس بِغَیْرِ اَلْسِنَتِکُمْ ۔ {اصول الکافی ۲: ۷۸ باب الورع}

تم لوگوں کو دعوت دینے والے بن جاؤ مگر صرف زبان سے نہیں۔

شان نزول

یہ آیت ان یہودی علماء کے بارے میں نازل ہوئی جو رسول اسلام کی حقانیت کو واضح طور پر سمجھ چکے تھے اور اپنی کتاب میں آنحضرت (ص) کے اوصاف پڑھ کر آنحضور(ص) پر ان کی تطبیق بھی کر چکے تھے۔ وہ مؤمنین کو ثابت قدم رہنے کی تلقین کرتے اور اپنے ہم کیشوں کو ایمان لانے کا مشورہ دیتے تھے، لیکن خود اپنے دنیاوی مفادات کی خاطر ایمان نہیں لاتے تھے۔

اہم نکات

۱۔ قول و فعل نیز قانون اوراس کی تطبیق میں تضاد پایا جانا فکری اور عملی سطح پر معاشرتی بگاڑ کا سبب ہے۔

۲۔ عمل سے عاری امر بالمعروف اور نہی عن المنکر خلاف عقل و شرع ہے۔

تحقیق مزید:

المستدرک ۱۲: ۲۰۲۔ تفسیر العیاشی ۱ : ۴۳


آیت 44