آیت 109
 

قُلۡ لَّوۡ کَانَ الۡبَحۡرُ مِدَادًا لِّکَلِمٰتِ رَبِّیۡ لَنَفِدَ الۡبَحۡرُ قَبۡلَ اَنۡ تَنۡفَدَ کَلِمٰتُ رَبِّیۡ وَ لَوۡ جِئۡنَا بِمِثۡلِہٖ مَدَدًا﴿۱۰۹﴾

۱۰۹۔ کہدیجئے: میرے رب کے کلمات (لکھنے) کے لیے اگر سمندر روشنائی بن جائیں تو سمندر ختم ہو جائیں گے لیکن میرے رب کے کلمات ختم نہیں ہوں گے اگرچہ ہم اتنے ہی مزید (سمندر) سے کمک رسانی کریں۔

تفسیر آیات

کلمہ ، بشری استعمال میں اس لفظ کو کہتے ہیں جو کسی معنی پر دلالت کرے۔ اللہ تعالیٰ کے کلمات ہر وہ شیء ہے جو اس کے وجود اور قدرت پر دلالت کرے۔ اس طرح تمام موجودات اللہ کے کلمات ہیں اور جس موجود میں اللہ کی قدرت کاملہ پر زیادہ دلالت ہو گی وہ اللہ کا کلمہ کہلانے کا زیادہ حقدار ہو گا۔ اسی سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو کلمہ کہا گیا ہے:

اِنَّمَا الۡمَسِیۡحُ عِیۡسَی ابۡنُ مَرۡیَمَ رَسُوۡلُ اللّٰہِ وَ کَلِمَتُہٗ ۔۔۔۔ (۴ نساء: ۱۷۱)

بے شک مسیح عیسیٰ بن مریم تو اللہ کے رسول اور اس کا کلمہ ہیں۔۔۔۔

چونکہ بن پدر آپ کی ولادت قدرت الٰہی پر ایک واضح دلیل ہے۔ لا انقطاع فی الفیض فیض الٰہی ہمیشہ جاری رہتا ہے۔ کُلَّ یَوۡمٍ ہُوَ فِیۡ شَاۡنٍ ( ۵۵ رحمن: ۲۹) وہ ہر روز کرشمہ سازی میں مشغول ہے۔ فیض خدا لامحدود ہو جاتا ہے چونکہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایجاد و تخلیق میں توقف اور انقطاع نہیں ہے لہٰذا ان کلمات یعنی موجودات کا احاطہ کرنا کسی کے بس میں نہیں ہے خواہ وہ سمندر کی طرح عظیم کیوں نہ ہو۔

چنانچہ سائنس کی بھی یہ تھیوری بن رہی ہے کہ کائنات وسعت اختیار کر رہی ہے اور کہکشاؤں کی شکل و صورت اور اتار چڑھاؤ کا مطالعہ اور ان میں موجود حرکتوں کو پرکھنے کے بعد وہ یہ دیکھ کر حیران ہیں کہ کائنات تقریباً روشنی کی رفتار سے کھل رہی ہے۔

کائنات کی اس عظمت کو سامنے رکھنے کے بعد قرآن کی یہ تعبیر سمجھ میں آجاتی ہے کہ اگر اللہ کے کلمات یعنی کل کائنات کی موجودات کو شمار کرنے کے لیے تمام سمندر سیاہی بن جائیں اور مزید سمندر سے سیاہی فراہم کی جائے تو سمندرخشک ہو جائیں گے لیکن اللہ کے کلمات کا شمار ممکن نہ ہو گا۔ کائنات کا وہ حصہ جو بشر کی اطلاع میں ہے قابل شمار نہیں ہے۔ اس کائنات کے بارے میں بشر سوچ بھی نہیں سکتا جو روشنی کی رفتار سے پھیل رہی ہے۔

سچ فرمایا قادر لایزال نے:

وَ السَّمَآءَ بَنَیۡنٰہَا بِاَیۡىدٍ وَّ اِنَّا لَمُوۡسِعُوۡنَ (۵۱ ذاریات: ۴۷)

اور آسمان کو ہم نے قوت سے بنایا اور ہم ہی وسعت دینے والے ہیں۔

اہم نکات

۱۔ غیر اللہ کے لیے اللہ کے کلمات کا شمار کرنا ممکن نہیں۔


آیت 109