آیات 107 - 108
 

اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ کَانَتۡ لَہُمۡ جَنّٰتُ الۡفِرۡدَوۡسِ نُزُلًا﴿۱۰۷﴾ۙ

۱۰۷۔ جو لوگ ایمان لائے ہیں اور نیک اعمال بجا لائے ہیں ان کی میزبانی کے لیے یقینا جنت الفردوس ہے ۔

خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَا لَا یَبۡغُوۡنَ عَنۡہَا حِوَلًا﴿۱۰۸﴾

۱۰۸۔ جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے، وہاں سے کہیں اور جانا پسند نہیں کریں گے۔

تشریح کلمات

جَنّٰتُ الۡفِرۡدَوۡسِ: فردوس ایسے باغ کو کہتے ہیں جس میں گھنے درخت ہوں اور غالب درخت انگور کے ہوں۔

تفسیر آیات

حضرت علی علیہ السلام سے روایت ہے:

لکل شیء ذروۃ و ذروۃ الجنۃ الفردوس و ہی لمحمد و آل ۔۔۔ ( بحار الانوار۔ ۲۴: ۲۱۹ باب الایات الدالۃ )

ہر چیز کی چوٹی ہوتی ہے اور جنت کی چوٹی، فردوس ہے اور وہ محمد و آل محمد علیہم السلام کے لیے ہے۔

عبادہ بن صامت روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا:

جنت کے سو درجات ہیں۔ ہر دو درجے کے درمیان کا فاصلہ آسمان و زمین جتنا ہے اور جنت فردوس سب سے اعلیٰ ہے۔ ( مجمع البیان ذیل آیت)


آیات 107 - 108