آیت 15
 

ہٰۤؤُلَآءِ قَوۡمُنَا اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِہٖۤ اٰلِہَۃً ؕ لَوۡ لَا یَاۡتُوۡنَ عَلَیۡہِمۡ بِسُلۡطٰنٍۭ بَیِّنٍ ؕ فَمَنۡ اَظۡلَمُ مِمَّنِ افۡتَرٰی عَلَی اللّٰہِ کَذِبًا ﴿ؕ۱۵﴾

۱۵۔ ہماری اس قوم نے تو اللہ کے سوا اور وں کو معبود بنایا ہے، یہ ان کے معبود ہونے پر کوئی واضح دلیل کیوں نہیں لائے؟ پس اللہ پر جھوٹ بہتان باندھنے والوں سے بڑھ کر ظالم کون ہو سکتا ہے؟

تشریح کلمات

بِسُلۡطٰنٍۭ:

( س ل ط ) عام طور پر صاحب سلطنت کو سلطان کہا جاتا ہے اور حجت و دلیل کو بھی سلطان کہا گیا ہے کیونکہ دلوں پر اس کا دباؤ ہوتا ہے اور جس کے پاس دلیل ہوتی ہے اسے بالادستی حاصل ہوتی ہے۔

تفسیر آیات

اصحاب کہف کا ایمان، دلیل و برہان کی مضبوط بنیادوں پر استوار تھا۔ وہ اس کلیہ کو درک کر چکے تھے کہ بلا دلیل ایمان کی کوئی قیمت نہیں ہے۔ وہ اپنی قوم کے مذہب سے اس لیے بیزار تھے کہ ان کا مذہب کسی دلیل پر استوار نہیں تھا۔ وہ بے دلیل مذہب کو ایک بے بنیاد بہتان سے زیادہ حیثیت دینے کے لیے حاضر نہ تھے۔

اہم نکات

۱۔ مذہب کے بنیادی عقائد محکم دلیل پر قائم ہونے چاہئیں۔

۲۔ جس مذہب کی بنیاد دلیل پر استوار نہیں وہ بے بنیاد بہتان ہے۔


آیت 15