آیت 32
 

وَ لَا تَقۡرَبُوا الزِّنٰۤی اِنَّہٗ کَانَ فَاحِشَۃً ؕ وَ سَآءَ سَبِیۡلًا﴿۳۲﴾

۳۲۔ اور زنا کے قریب بھی نہ جاؤ، یقینا یہ بڑی بے حیائی ہے اور بہت برا راستہ ہے۔

تفسیر آیات

زنا اس جنسی ملاپ کو کہتے ہیں جس میں زوجیت کا بوجھ اٹھائے بغیر مرد کو اپنی خواہش پوری کرنے کا موقع مل جاتا ہے۔ عورت کے رحم میں ٹھہرنے والے بچے کا وہ ذمے دار ہوتا ہے اور نہ اس عورت کی عزت و آبرو، زندگی کے مادی وسائل کا تحفظ دیتا ہے۔ وہ غیر ذمے دارانہ طریقے سے اپنی حیوانی شہوت پوری کر کے عورت کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتا ہے۔

یہی جنسی ملاپ اگر باہمی معاہدے اور نتائج کی پوری ذمہ داری اٹھانے کے تحت، ازدواجی حیثیت میں ہو تو اسلام نے اس عمل کو مستحسن اور کبھی واجب قرار دیا ہے۔

زنا ایک ایسا عمل شنیع ہے جس سے نہ صرف انسانی غیرت کی خلاف ورزی ہوتی ہے بلکہ اس سے نسل کشی اور توارث و دیگر حقوق میں بھی خیانت ہوتی ہے۔ زنا ان تمام اقدار کو درہم برہم کر دیتا ہے جن پر خاندان کی تشکیل کا دارومدار ہے۔

اس لیے حکم ہوا کہ زنا کے قریب نہ جاؤ۔ اس کے محرکات اور اسباب سے بھی دور رہو کیونکہ شہوت ایسی چیز ہے جس کے نزدیک ہونے کے بعد اس سے بچنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے جہاں اس عمل زشت کے قریب جانے سے منع کیا ہے، ساتھ اس کے محرکات پر بھی پابندی لگا دی۔ مثلاً:

i۔ نامحرموں کی طرف نگاہ کرنا منع ہے کیونکہ نگاہ، زنا کے مقدمات میں سرفہرست ہے۔ مصری شاعر نے خوب کہا:

نظرۃ ثم ابتسامۃ فسلام فکلام فموعد و لقاء

ایک نگاہ پھر ایک تبسم پھر سلام پھر گفتگو پھر ملنے کا وعدہ، آخر میں ملاقات۔

ii۔ پردہ، جس کے تحت عورت پر اظہار تجمل ممنوع ہے۔

iii۔ نامحرم مرد و عورت کا خلوت میں بیٹھنا ممنوع اور حرام ہے۔ اسی طرح شراب، موسیقی اور رقص وغیرہ پر بھی پابندی لگا دی۔

جائز طریقہ سے جنسی خواہشات پوری کرنے کی ترغیب۔ مثلاً:

i۔ شادی کو سنت رسولؐ اور اس سے روگردانی کو رسولؐ سے روگردانی قرار دیا۔

ii۔ قرآن نے شادی کو توسیع رزق کا سبب قرار دیا:

وَ اَنۡکِحُوا الۡاَیَامٰی مِنۡکُمۡ وَ الصّٰلِحِیۡنَ مِنۡ عِبَادِکُمۡ وَ اِمَآئِکُمۡ ؕ اِنۡ یَّکُوۡنُوۡا فُقَرَآءَ یُغۡنِہِمُ اللّٰہُ مِنۡ فَضۡلِہٖ ؕ وَ اللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیۡمٌ﴿﴾ (۲۴ نور: ۳۲)

اور تم میں سے جو لوگ بے نکاح ہوں اور تمہارے غلاموں اور کنیزوں میں سے جو صالح ہوں ان کے نکا ح کر دو، اگر وہ نادار ہوں تو اللہ اپنے فضل سے انہیں غنی کر دے گا اور اللہ بڑی وسعت والا، علم والا ہے۔

iii۔ شادی نہ کرنے والوں کی مذمت کی چنانچہ:

iv۔ جائز طریقے سے اس خواہش کو پورا کرنے کے لیے ازدواجی قوانین کو آسان اور سہل بنایا۔ حتیٰ کہ ان لوگوں کے لیے الگ قانون وضع کیا جو ازدواجی بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں ہیں۔

اہم نکات

۱۔ زنا اخلاقی اعتبار سے فحش ہے اور اجتماعی اعتبار سے خاندان، پھر معاشرے کی تشکیل میں انسانی قدروں کو پامال کر دیتا ہے۔


آیت 32