آیت 28
 

وَ اِمَّا تُعۡرِضَنَّ عَنۡہُمُ ابۡتِغَآءَ رَحۡمَۃٍ مِّنۡ رَّبِّکَ تَرۡجُوۡہَا فَقُلۡ لَّہُمۡ قَوۡلًا مَّیۡسُوۡرًا﴿۲۸﴾

۲۸۔ اور اگر آپ اپنے رب کی رحمت کی تلاش میں جس کی آپ کو امید بھی ہو ان لوگوں کی طرف توجہ نہ کر سکیں تو ان سے نرمی کے ساتھ بات کریں۔

تفسیر آیات

اگر کوئی آپ سے سوال کرے اور اس کو دینے کے لیے آپ کے پاس کچھ نہ ہو، تلاش رحمت خدا (رزق) میں مصروف ہوں تو نفی میں جواب دیتے ہوئے اخلاقی قدروں کا پاس کرنا ضروری ہے۔ اگر آپ کے پاس سائل کو دینے کے لیے کچھ نہ ہو تو نرم کلامی کے ساتھ اس کو جواب دیں۔

کیونکہ مادی قدروں سے انسانی قدریں کہیں زیادہ اہم ہیں :

قَوۡلٌ مَّعۡرُوۡفٌ وَّ مَغۡفِرَۃٌ خَیۡرٌ مِّنۡ صَدَقَۃٍ یَّتۡبَعُہَاۤ اَذًی ۔۔۔۔ (۲ بقرۃ: ۲۶۳)

نرم کلامی اور درگزر کرنا اس خیرات سے بہتر ہے جس کے بعد (خیرات لینے والے کو) ایذا دی جائے۔۔۔۔


آیت 28