آیت 114
 

فَکُلُوۡا مِمَّا رَزَقَکُمُ اللّٰہُ حَلٰلًا طَیِّبًا ۪ وَّ اشۡکُرُوۡا نِعۡمَتَ اللّٰہِ اِنۡ کُنۡتُمۡ اِیَّاہُ تَعۡبُدُوۡنَ﴿۱۱۴﴾

۱۱۴۔ پس جو حلال اور پاکیزہ رزق اللہ نے تمہیں دیا ہے اسے کھاؤ اور اللہ کی نعمت کا شکر کرو اگر تم اس کی بندگی کرتے ہو۔

تفسیر آیات

۱۔ فَکُلُوۡا مِمَّا رَزَقَکُمُ اللّٰہُ حَلٰلًا طَیِّبًا: جب کفران نعمت کی صورت میں نعمتیں سلب ہو جاتی ہیں تو تم اللہ کے عطا کردہ رزق کو حلال اور پاکیزہ طریقہ سے کھاؤ اور شکر نعمت کرو۔ شکر نعمت میں سب سے پہلا قدم یہ ہے کہ رزق خدا کو حلال و پاک طریقوں سے کھایا کریں۔ زمین میں جو کچھ خلق ہوا وہ سب انسانوں کے لیے ہے، اسے حلال اور جائز طریقے سے استعمال کرنا اور ناجائز حربوں سے اجتناب کرنا شکر نعمت ہے۔

۲۔ اِنۡ کُنۡتُمۡ اِیَّاہُ تَعۡبُدُوۡنَ: موحدین نعمتوں کو اللہ کی طرف سے سمجھتے ہیں تو اللہ کا شکر کرتے ہیں جب کہ مشرک ان نعمتوں کی نسبت غیر خدا کی طرف دیتے ہیں اس لیے اللہ کا شکر نہیں کرتے۔

اہم نکات

۱۔ آیت سے یہ کلیہ نکلتا ہے کہ ہر چیز حلال ہے مگر دلیل شرعی جسے حرام قرار دے۔

۲۔ شکر نعمت عبودیت کا لازمہ ہے: اِنۡ کُنۡتُمۡ اِیَّاہُ تَعۡبُدُوۡنَ ۔


آیت 114