آیت 111
 

یَوۡمَ تَاۡتِیۡ کُلُّ نَفۡسٍ تُجَادِلُ عَنۡ نَّفۡسِہَا وَ تُوَفّٰی کُلُّ نَفۡسٍ مَّا عَمِلَتۡ وَ ہُمۡ لَا یُظۡلَمُوۡنَ﴿۱۱۱﴾

۱۱۱۔ اس دن ہر شخص اپنی صفائی کی حجتیں قائم کرتے ہوئے پیش ہو گا اور ہر شخص کو اس کے اعمال کا پورا بدلہ دیا جائے گا اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔

تفسیر آیات

بروز قیامت نفسا نفسی کے عالم میں انسان کو صرف اپنے نفس کی فکر لاحق ہو گی۔ بارگاہ الٰہی میں حساب کے لیے جب پیش ہو گا اور بداعمالیوں کے بارے میں پوچھا جائے گا تو عذر پیش کرنے اور حیل و حجت میں مصروف ہو گا۔ چونکہ جرم خود منصف کے سامنے سرزد ہوا ہے اس لیے اس کی معذرت اور حجت قبول نہ ہو گی تاہم اس پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔ نیکی کے اجر میں کمی نہیں ہو گی، زیادہ ہو سکتا ہے اور بدی کا بدلہ زیادہ نہیں ہو گا، کم ہو سکتا ہے۔

اہم نکات

۱۔ بروز قیامت ہر شخص اپنی فکر میں مشغول ہو گا۔

۲۔ قیامت کے دن عذرین اور حجتیں نہیں سنی جائے گی۔

۳۔ قیامت کے دن اللہ کا فضل و عدل ہو گا ظلم نہیں ہو گا۔


آیت 111