آیت 22
 

وَ اَرۡسَلۡنَا الرِّیٰحَ لَوَاقِحَ فَاَنۡزَلۡنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَسۡقَیۡنٰکُمُوۡہُ ۚ وَ مَاۤ اَنۡتُمۡ لَہٗ بِخٰزِنِیۡنَ﴿۲۲﴾

۲۲۔ اور ہم نے باردار کنندہ ہوائیں چلائیں پھر ہم نے آسمان سے پانی برسایا پھر اس سے تمہیں سیراب کیا (ورنہ) تم اسے جمع نہیں رکھ سکتے تھے۔

تشریح کلمات

لَوَاقِحَ:

( ل ق ح ) لقحت الناقۃ کے معنی اونٹنی کے حاملہ ہونے کے ہیں۔ اسی طرح درخت کے پھلدار ہونے پر بھی یہ لفظ بولا جاتا ہے۔ یہاں لَوَاقِحَ ، لاقح کی جمع ہے۔بارآور کرنے والا۔

تفسیر آیات

۱۔ یہ بات اپنی جگہ درست ہے کہ ہوائیں نباتات کی بارآوری کا ذریعہ اور لقاح کا لفظ بارآوری کے معنوں بھی میں استعمال ہوتا ہے لیکن سیاق آیت کا اشارہ اس مطلب کی طرف نہیں ہے۔ آیت یہ بتانا چاہتی ہے: ہم پرنم ہواؤں کو چلاتے ہیں اور ان سے بادلوں کو بار دار بناتے ہیں: فَاَنۡزَلۡنَا ۔ پھر ہم آسمان سے پانی نازل کرتے ہیں۔ یہاں فانزلنا الماء کو لَوَاقِحَ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔


آیت 22