آیات 106 - 107
 

وَ مَا یُؤۡمِنُ اَکۡثَرُہُمۡ بِاللّٰہِ اِلَّا وَ ہُمۡ مُّشۡرِکُوۡنَ﴿۱۰۶﴾

۱۰۶۔ ان میں سے اکثر لوگ اللہ پر ایمان لائے بھی ہیں تو اس کے ساتھ شرک بھی کرتے ہیں۔

اَفَاَمِنُوۡۤا اَنۡ تَاۡتِیَہُمۡ غَاشِیَۃٌ مِّنۡ عَذَابِ اللّٰہِ اَوۡ تَاۡتِیَہُمُ السَّاعَۃُ بَغۡتَۃً وَّ ہُمۡ لَا یَشۡعُرُوۡنَ﴿۱۰۷﴾

۱۰۷۔کیا یہ لوگ اس بات سے بے فکر ہیں کہ اللہ کی طرف سے کوئی عذاب انہیں گھیر لے یا ناگہاں قیامت کی گھڑی آ جائے اور انہیں خبر تک نہ ہو؟

تفسیر آیات

وہ یہ نہیں کہتے کہ خدا نہیں ہے بلکہ وہ خدا پر ایمان لاتے بھی ہیں تو اللہ کی ذات و صفات میں دوسروں کو شریک کرتے ہیں۔

جس طرح ایمان کے مراتب ہیں ، شرک کے بھی مراتب ہیں۔ وہ اس بات پر ایمان تو رکھتے ہیں کہ عبادت صرف اللہ کے لیے ہوتی ہے مگر وہ اطاعت جابروں کی کرتے ہیں۔ وہ اس بات پر ایمان رکھتے ہیں کہ نفع و نقصان اللہ کے ہاتھ میں ہے مگر وہ اللہ کو ناراض کرکے اپنے مفادات کے لیے کسی ظالم کے سامنے جھک جاتے ہے۔ وہ مانتے ہیں اقتدار اعلیٰ کا مالک اللہ ہے مگر وہ عملاً غیر اللہ کے اقتدار کو تسلیم کرتے ہیں۔ وہ مانتے ہیں قانون سازی کا اختیار صرف اللہ کو حاصل ہے لیکن وہ غیر اللہ کے وضع کردہ قوانین کو اختیار اور اللہ کے وضع کردہ قانون کو ترک کر دیتے ہیں۔

انہی باتوں کی طرف اشارہ فرماتے ہوئے رسول اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

اِنَّ الشِّرْکَ اَخْفَی مِنْ دَبِیبِ النَّمْلِ عَلَی صَفَاۃٍ سَوْدَائَ فِی لَیْلَۃٍ ظَلْمَائَ ۔ ( وسائل الشیعۃ ۱۶: ۲۵۴۔ باب وجوب کف اللسان عن المخالفین )

شرک چیونٹی کے اس نقش پا سے بھی زیادہ پوشیدہ ہے جو سیاہ پتھر پر رات کی تاریکی میں ثبت ہو گیا ہو۔

اہم نکات

۱۔ موحد کامل ہی کامل طور پر شرک سے مبرا ہوتا ہے۔

۲۔ اکثر کا ایمان شرک کے ساتھ ملوث ہوا کرتا ہے۔


آیات 106 - 107