آیت 95
 

قَالُوۡا تَاللّٰہِ اِنَّکَ لَفِیۡ ضَلٰلِکَ الۡقَدِیۡمِ ﴿۹۵﴾

۹۵۔ لوگوں نے کہا: قسم بخدا! آپ اپنے اسی پرانے خبط میں (مبتلا) ہیں۔

تشریح کلمات

ضَلٰلِکَ:

ضل کے معنی سیدھی راہ سے ہٹ جانا کے ہیں اور ضلال کا لفظ ہر قسم کی گمراہی پر بولا جاتا ہے۔

تفسیر آیات

سیاق آیت سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ حضرت یعقوب علیہ السلام کی توقع کے مطابق خوشبوئے یوسف کی خبر کو خبطی پر محمول کیا گیا اور لفظ ضلال سے ان کی مراد واضح ہے کہ ان کے نزدیک حضرت یعقوب،یوسف علیہما السلام کے بارے میں جو موقف رکھتے ہیں وہ مبنی برحق نہیں ہے۔ اولاد کے ساتھ جو رویہ رکھنا چاہیے، اس میں راہ راست اختیار نہیں کی گئی اور صرف ایک دو بچوں کو ضرورت سے زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔

اہم نکات

۱۔ حضرت یعقوب علیہ السلام کے خاندان میں یوسف علیہ السلام کے سوا کوئی ان کا قدر شناس نہ تھا۔


آیت 95