آیت 93
 

اِذۡہَبُوۡا بِقَمِیۡصِیۡ ہٰذَا فَاَلۡقُوۡہُ عَلٰی وَجۡہِ اَبِیۡ یَاۡتِ بَصِیۡرًا ۚ وَ اۡتُوۡنِیۡ بِاَہۡلِکُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ﴿٪۹۳﴾

۹۳۔ یہ میرا کرتا لے جاؤ پھر اسے میرے والد کے چہرے پر ڈال دو تو ان کی بصارت لوٹ آئے گی اور تم اپنے تمام اہل و عیال کو میرے پاس لے آنا۔

تفسیر آیات

حضرت یوسف علیہ السلام جانتے تھے کہ خون آلود قمیض سے شروع ہونے والا غم، خوشبودار قمیض پر ہی اختتام پذیر ہوگا اور بینائی لوٹ آئے گی۔

چنانچہ روایت میں آیا ہے کہ حضرت یوسف علیہ السلام نے فرمایا: میری یہ قمیض وہی شخص میرے والد کے پاس لے جائے جس نے میری خود آلود قمیض کو والد کے سامنے پیش کیا تھا تاکہ جس نے میرے والد کو غمگین کیا تھا وہی ان کو خوشخبری بھی دے۔

اہم نکات

۱۔ جس چیز کے ذریعے دکھ کی خبر دی گئی ہے اسی چیز کے ذریعے خوشخبری دینے میں اثر زیادہ ہے: ذۡہَبُوۡا بِقَمِیۡصِیۡ ۔۔۔۔

۲۔ بنی اسرائیل کی مصر کی طرف منتقلی کا آغاز: وَ اۡتُوۡنِیۡ بِاَہۡلِکُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ۔


آیت 93