آیات 102 - 104
 

وَ کَذٰلِکَ اَخۡذُ رَبِّکَ اِذَاۤ اَخَذَ الۡقُرٰی وَ ہِیَ ظَالِمَۃٌ ؕ اِنَّ اَخۡذَہٗۤ اَلِیۡمٌ شَدِیۡدٌ﴿۱۰۲﴾

۱۰۲۔ اور آپ کے رب کی پکڑ اسی طرح ہے جب وہ کسی ظالم بستی کو اپنی گرفت میں لیتا ہے، تو اس کی گرفت یقینا دردناک اور سخت ہوا کرتی ہے۔

اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً لِّمَنۡ خَافَ عَذَابَ الۡاٰخِرَۃِ ؕ ذٰلِکَ یَوۡمٌ مَّجۡمُوۡعٌ ۙ لَّہُ النَّاسُ وَ ذٰلِکَ یَوۡمٌ مَّشۡہُوۡدٌ﴿۱۰۳﴾

۱۰۳۔ عذاب آخرت سے ڈرنے والے کے لیے یقینا اس میں نشانی ہے، وہ ایسا دن ہو گا جس میں سب لوگ جمع کیے جائیں گے اور وہ ایسا دن ہو گا جس میں سب حاضر کیے جائیں گے۔

وَ مَا نُؤَخِّرُہٗۤ اِلَّا لِاَجَلٍ مَّعۡدُوۡدٍ﴿۱۰۴﴾ؕ

۱۰۴۔ اور ہم اس دن کے لانے میں فقط ایک مقررہ وقت کی وجہ سے تاخیر کرتے ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ کَذٰلِکَ اَخۡذُ رَبِّکَ: قوموں کے انحطاط و زوال کی داستانوں میں عمیق مطالعہ کرنے والوں کے سامنے یہ حقیقت عیاں ہو جاتی ہے۔ یہ ہلاکتیں ایک اندھے اتفاق کے طور پر وقوع پذیر نہیں ہوتیں بلکہ کائنات پر حاکم ایک جامع قانون اور حکمت آمیز مکافات عمل کا نتیجہ ہیں۔

۲۔ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً: ان بستیوں کی ہلاکت میں اللہ تعالیٰ کے اس حکمت آمیز قانون مکافات کو سمجھنے کے لیے بہت سی باتیں ہیں۔ البتہ ان نکات کی طرف ایک مردہ ضمیر اور غافل دل متوجہ نہ ہو گا بلکہ اپنی عاقبت کی فکر میں رہنے اور خوف محسوس کرنے والے ان نشانیوں سے درس سیکھیں گے۔

۳۔ لِکَ یَوۡمٌ مَّجۡمُوۡعٌ ۙ لَّہُ النَّاسُ: اور یہ اس عظیم مکافات کا ایک چھوٹا سا نمونہ ہے جو اس روز سامنے آئے گا جس میں تمام انس و جن و ملائکہ سب جمع ہوں گے۔ چونکہ اعمال کے حساب کا دوسروں کے ساتھ ربط ہوگا۔ کوئی ظالم کوئی مظلوم ہے اور کسی کا حق کسی کی گردن پر ہے وغیرہ وغیرہ۔

۴۔ وَ ذٰلِکَ یَوۡمٌ مَّشۡہُوۡدٌ: شہود حاضر ہونے کے معنوں میں ہوسکتا ہے، گواہی دیے جانے کو معنوں میں نہیں۔ چنانچہ اس دن میدان حشر میں جن و انس، ملائکہ سب جمع ہوں گے اور ساتھ لوگوں کے تمام اعمال بھی سامنے لائے جائیں گے۔

۵۔ وَ مَا نُؤَخِّرُہٗۤ: اس یوم قیامت کو ایک قابل شمار وقت کے لیے مؤخر کیا ہے لاجل میں لام بیان غرض کے لیے ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس دن میں قیامت کے اغراض و مقاصد مضمر ہیں۔

یَوۡمَ تُبۡلَی السَّرَآئِرُ ﴿﴾ (۸۶ طارق: ۹)

اس روز تمام راز فاش ہو جائیں گے۔

اہم نکات

۱۔ کردار سازی میں تصور آخرت کا کردار بنیادی ہے: لِّمَنۡ خَافَ عَذَابَ الۡاٰخِرَۃِ ۔۔۔۔

۲۔ روز قیامت تمام حقائق کھل کر سامنے آئیں گے۔ وَ ذٰلِکَ یَوۡمٌ مَّشۡہُوۡدٌ ۔۔۔۔


آیات 102 - 104