آیت 51
 

الَّذِیۡنَ اتَّخَذُوۡا دِیۡنَہُمۡ لَہۡوًا وَّ لَعِبًا وَّ غَرَّتۡہُمُ الۡحَیٰوۃُ الدُّنۡیَا ۚ فَالۡیَوۡمَ نَنۡسٰہُمۡ کَمَا نَسُوۡا لِقَآءَ یَوۡمِہِمۡ ہٰذَا ۙ وَ مَا کَانُوۡا بِاٰیٰتِنَا یَجۡحَدُوۡنَ﴿۵۱﴾

۵۱۔ جنہوں نے اپنے دین کو کھیل اور تماشا بنا دیا تھا اور دنیا کی زندگی نے انہیں دھوکے میں ڈالا تھا، پس آج ہم انہیں اسی طرح بھلا دیں گے جس طرح وہ اس دن کے آنے کو بھولے ہوئے تھے اور ہماری آیات کا انکار کیا کرتے تھے۔

تفسیر آیات

۱۔ جنت کی نعمتوں کے حرام ہونے کے اسباب کا ذکر ہے:

لَہۡوًا وَّ لَعِبًا: انہوں نے اپنے دین کو کھیل اور بے مقصد بنایا تھا۔ مثلا طواف کے وقت سیٹی بجانا اور تالی بجانا۔ اپنے بتوں کے سامنے مقابلے میں مختلف موسموں میں لغویات کا انجام دینا وغیرہ۔

ii۔ وَّ غَرَّتۡہُمُ الۡحَیٰوۃُ الدُّنۡیَا: وہ ساری توجہ دنیا کی چند روزہ زندگی پر مرکوز رکھتے تھے۔

iii۔ درگاہ الٰہی میں آنے کا خیال تک ذہن میں نہیں لاتے تھے۔

iv۔ آیات الٰہی کا انکار کرتے تھے۔

۲۔ فَالۡیَوۡمَ نَنۡسٰہُمۡ: مکافات عمل، عمل کے مطابق ہو گا۔ فراموشی کے مقابلے میں فراموشی۔ کل تم نے آج کے دن کو فراموش کیا، آج ہم تم کو فراموش کر رہے ہیں۔


آیت 51