آیت 2
 

خَلَقَ الۡاِنۡسَانَ مِنۡ عَلَقٍ ۚ﴿۲﴾

۲۔ اس نے انسان کو لوتھڑے سے پیدا کیا۔

تفسیر آیات

۱۔ خَلَقَ: مطلق خلق کے ذکر کے بعد خلق انسان کے جداگانہ ذکر سے مخلوقات میں اس مخلوق کو حاصل امتیاز کی طرف اشارہ ہوتا ہے۔

۲۔ مِنْ عَلَقٍ: انسان کی خلقت کے ایک مرحلے کا ذکر ہے۔ قرآن مختلف آیات میں ان تمام مرحلوں کا ذکر کرتا ہے۔ مٹی سے، پانی سے، نطفہ سے اور علقہ سے اور ایک آیت میں بیشتر مرحلوں کا ذکر ہے۔ ملاحظہ ہو سورہ حج آیت ۵

اس میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ ربْ صرف وہ ہے جس نے انسان کو لوتھڑے سے بنایا۔ اس کے تخلیقی مراحل میں وہی خلق اور تدبیر کرنے والا ہے اور کامل الخلقت ہونے کے بعد بھی اس کی زندگی کی تدبیر کرنے والا ربْ، وہی اللہ ہے۔ اس میں دیگر ارباب کی نفی ہے۔


آیت 2