آیات 14 - 16
 

وَ ہُوَ الۡغَفُوۡرُ الۡوَدُوۡدُ ﴿ۙ۱۴﴾

۱۴۔ اور وہ بڑا معاف کرنے والا، محبت کرنے والا ہے۔

ذُو الۡعَرۡشِ الۡمَجِیۡدُ ﴿ۙ۱۵﴾

۱۵۔ بڑی شان والا، عرش کا مالک ہے۔

فَعَّالٌ لِّمَا یُرِیۡدُ ﴿ؕ۱۶﴾

۱۶۔ وہ جو چاہتا ہے اسے خوب انجام دینے والا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ جہاں اللہ کی پکڑ ظالموں کے لیے شدید ہے وہاں اللہ کی طرف آنے والوں سے وہ نہایت محبت کرنے والا ہے۔ صرف یہ نہیں کہ ان کے گناہوں سے درگزر فرمائے گا بلکہ اس کے بعد محبت بھی فرمائے گا۔ جب کہ صرف گناہوں کا معاف کر دینا بہت بڑا احسان ہے۔

۲۔ یہ درگزر اور محبت اس ذات کی طرف سے جو صاحب عرش ہے۔ تدبیر کائنات اس کے قبضہ قدرت میں ہے۔ عرش اللہ تعالیٰ کے مقام تدبیری کا نام ہے۔

۳۔ فَعَّالٌ لِّمَا یُرِیۡدُ: اس کا ارادہ کائنات میں نافذ ہے۔ اسے مجرموں کو گرفت میں لینے کے لیے صرف ارادہ کرنا ہوتا ہے۔ ارادے کے علاوہ کوئی اور وسائل بروئے کار لانے نہیں پڑتے۔ وہ ایک ارادے سے گرفت میں لیتا ہے اور ایک ارادے سے معاف کر دیتا ہے۔ اس کے ارادے کے سامنے کوئی چیز رکاوٹ نہیں بن سکتی۔


آیات 14 - 16