آیات 13 - 14
 

فَاِنَّمَا ہِیَ زَجۡرَۃٌ وَّاحِدَۃٌ ﴿ۙ۱۳﴾

۱۳۔ پس یہ واپسی یقینا صرف ایک جھڑکی ہو گی۔

فَاِذَا ہُمۡ بِالسَّاہِرَۃِ ﴿ؕ۱۴﴾

۱۴۔ پھر وہ یکایک میدان (حشر) میں موجود ہوں گے۔

تشریح کلمات

الساہرۃ:

( س ہ ر ) روئے زمین۔ ارض قیامت۔

تفسیر آیات

۱۔مگر جس بات کے تم منکر ہو اس کے آنے میں کوئی دقت پیش نہیں آئے گی۔ بس ایک جھڑکی ہو گی۔ اشارہ ہے نفخۂ ثانیہ کی طرف۔ یعنی دوسری بار جب صور پھونکا جائے گا تو سب زندہ ہوجائیں گے۔

۲۔ بِالسَّاہِرَۃِ: جیسے ہی صور پھونک دیا بلا فاصلہ سب مخلوقات میدان قیامت میں حاضر ہو جائیں گی۔ جس بات کو تم ناممکن سمجھتے ہو وہ ہماری صرف ایک جھڑکی کا کام ہے:

وَ مَاۤ اَمۡرُ السَّاعَۃِ اِلَّا کَلَمۡحِ الۡبَصَرِ اَوۡ ہُوَ اَقۡرَبُ۔۔۔۔ (۱۶ نحل: ۷۷)

اور قیامت کا معاملہ تو ایسا ہے جسیے آنکھ کا چھپکنا بلکہ اس سے بھی قریب تر۔


آیات 13 - 14