آیات 23 - 24
 

اِنَّا نَحۡنُ نَزَّلۡنَا عَلَیۡکَ الۡقُرۡاٰنَ تَنۡزِیۡلًا ﴿ۚ۲۳﴾

۲۳۔ یقینا ہم نے ہی آپ پر قرآن نازل کیا ہے جیسا کہ نازل کرنے کا حق ہے۔

فَاصۡبِرۡ لِحُکۡمِ رَبِّکَ وَ لَا تُطِعۡ مِنۡہُمۡ اٰثِمًا اَوۡ کَفُوۡرًا ﴿ۚ۲۴﴾

۲۴۔ لہٰذا آپ اپنے رب کے حکم پر صبر کریں اور ان میں سے کسی گنہگار یا کافر کی بات نہ مانیں۔

تفسیر آیات

۱۔ اس قرآن کو چونکہ ہم نے آپ پر نازل کیا ہے اور نازل بھی اس شان سے کیا ہے کہ یہ آپ کے لیے ایک عظیم معجزہ ہے

۲۔ فَاصۡبِرۡ لِحُکۡمِ رَبِّکَ: تو اس کا قدرتی لازمہ یہ ہونا چاہیے کہ آپ اپنے رب کے حکم پر صبر و استقامت دکھائیں چونکہ اگر یہ حکم کسی غیر اللہ کی طرف سے ہوتا تو انسان تردد کا شکار ہو سکتا ہے کہ نہ معلوم اس حکم کا انجام کیا ہو گا لیکن جب یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے تو اللہ ایسا حکم نازل نہیں فرمائے گا جس کاکوئی انجام نہ ہو۔

۳۔ وَ لَا تُطِعۡ مِنۡہُمۡ اٰثِمًا: آپ معاشرے میں موجود گنہگار اور کافر کی باتوں میں نہ آئیں۔ یہ لوگ آپ کے خلاف کچھ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں کہ ان کی باتیں نہ ماننے کی صورت میں آپ کے لیے کوئی خطرہ ہو۔


آیات 23 - 24