آیات 41 - 42
 

وَ فِیۡ عَادٍ اِذۡ اَرۡسَلۡنَا عَلَیۡہِمُ الرِّیۡحَ الۡعَقِیۡمَ ﴿ۚ۴۱﴾

۴۱۔ اور عاد میں بھی (نشانی ہے) جب ہم نے ان پر نامبارک آندھی بھیجی۔

مَا تَذَرُ مِنۡ شَیۡءٍ اَتَتۡ عَلَیۡہِ اِلَّا جَعَلَتۡہُ کَالرَّمِیۡمِ ﴿ؕ۴۲﴾

۴۲۔ وہ جس چیز پر گرتی تھی اسے بوسیدہ کر کے چھوڑ دیتی تھی۔

تفسیر آیات

۱۔ عاد کی قوم میں بھی ایک نشانی ہے کہ جس پر اللہ نے ایک ایسی ہوا چلا دی جو عقیم ، نامبارک یعنی بانجھ تھی۔ ہوا سے بارداری ہوتی ہے لیکن یہ ہوا بانجھ، بے سود تھی۔ نہ صرف یہ کہ باردار نہیں تھی بلکہ تباہ کن تھی۔

۲۔ مَا تَذَرُ مِنۡ شَیۡءٍ: جس پر یہ ہوا گرتی اسے رمیم کی طرح کر دیتی۔ رمیم بوسیدہ ہڈی کو کہتے ہیں۔ سورہ حاقہ میں فرمایا کہ اس آندھی کو اللہ نے مسلسل سات راتوں اور آٹھ دنوں تک ان پر مسلط کیے رکھا۔


آیات 41 - 42