آیات 27 - 30
 

فَقَرَّبَہٗۤ اِلَیۡہِمۡ قَالَ اَلَا تَاۡکُلُوۡنَ ﴿۫۲۷﴾

۲۷۔ پھر اسے ان کے سامنے رکھا، کہا: آپ کھاتے کیوں نہیں؟

فَاَوۡجَسَ مِنۡہُمۡ خِیۡفَۃً ؕ قَالُوۡا لَا تَخَفۡ ؕ وَ بَشَّرُوۡہُ بِغُلٰمٍ عَلِیۡمٍ﴿۲۸﴾

۲۸۔ پھر ابراہیم نے ان سے خوف محسوس کیا، کہنے لگے: خوف نہ کیجیے اور انہیں ایک دانا لڑ کے کی بشارت دی۔

فَاَقۡبَلَتِ امۡرَاَتُہٗ فِیۡ صَرَّۃٍ فَصَکَّتۡ وَجۡہَہَا وَ قَالَتۡ عَجُوۡزٌ عَقِیۡمٌ﴿۲۹﴾

۲۹۔ تو ان کی زوجہ چلاتی ہوئی آئیں اور اپنا منہ پیٹنے لگیں اور بولیں: (میں تو) ایک بڑھیا (اور ساتھ) بانجھ (بھی ہوں)۔

قَالُوۡا کَذٰلِکِ ۙ قَالَ رَبُّکِ ؕ اِنَّہٗ ہُوَ الۡحَکِیۡمُ الۡعَلِیۡمُ﴿۳۰﴾

۳۰۔ انہوں نے کہا: تمہارے رب نے اسی طرح فرمایا ہے، وہ یقینا حکمت والا، خوب جاننے والا ہے۔

تشریح کلمات

صَرَّۃٍ:

( ص ر ر ) چلانا، صَرَّۃٍ گروہ کو بھی کہتے ہیں۔ روایت میں بھی یہی معنی کیا گیا ہے۔

فَصَکَّتۡ:

( ص ک ک ) منہ پیٹنا۔

تفسیر آیات

مقام خلَّت پر فائز ہونے کی وجہ سے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے ثواب دارین عنایت فرمایا۔ بروایت بائبل حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عمر ۱۰۰ سال اور حضرت سارہ کی عمر۹۰ سال تھی جب بیٹے کی بشارت دی گئی۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے اس واقعہ کی تفصیل سورۃ ہود آیت ۶۹ میں ذکر ہو گئی ہے۔


آیات 27 - 30