آیت 3
 

مَا خَلَقۡنَا السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ وَ مَا بَیۡنَہُمَاۤ اِلَّا بِالۡحَقِّ وَ اَجَلٍ مُّسَمًّی ؕ وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا عَمَّاۤ اُنۡذِرُوۡا مُعۡرِضُوۡنَ﴿۳﴾

۳۔ ہم نے آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے کو برحق اور ایک معینہ مدت کے لیے پیدا کیا ہے اور جو لوگ کافر ہو گئے ہیں وہ اس چیز سے منہ موڑے ہوئے ہیں جس کی انہیں تنبیہ کی گئی تھی۔

تفسیر آیات

۱۔ مَا خَلَقۡنَا السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ: اللہ نے کل کائنات کو بے مقصد خلق نہیں فرمایا بلکہ اس کی تخلیق حق اور حقیقت پر مبنی ہے۔ مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو سورہ حجر آیت ۸۵، سورہ روم آیت۸۔

۲۔ وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا عَمَّاۤ اُنۡذِرُوۡا مُعۡرِضُوۡنَ: جس چیز کی تنبیہ کی گئی تھی وہ یہی تھی کہ یہ کائنات بے مقصد خلق نہیں ہوئی۔ اس کی غرض و غایت آخرت کے دن ظاہر ہو گی جہاں عدالت الٰہی میں حاضر ہو کر اس غرض خلقت کا جواب دینا ہو گا لیکن کافر اس آخرت کو نہیں مانتے جس پر اس کائنات کی تخلیق کی حقانیت کا دارومدار ہے۔


آیت 3