آیت 26
 

قُلِ اللّٰہُ یُحۡیِیۡکُمۡ ثُمَّ یُمِیۡتُکُمۡ ثُمَّ یَجۡمَعُکُمۡ اِلٰی یَوۡمِ الۡقِیٰمَۃِ لَا رَیۡبَ فِیۡہِ وَ لٰکِنَّ اَکۡثَرَ النَّاسِ لَا یَعۡلَمُوۡنَ﴿٪۲۶﴾

۲۶۔ کہدیجئے: اللہ ہی تمہیں زندہ کرتا ہے پھر تمہیں مار ڈالتا ہے پھر تمہیں قیامت کے دن جس میں کوئی شبہ نہیں جمع کرے گا لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔

تفسیر آیات

۱۔ قُلِ اللّٰہُ یُحۡیِیۡکُمۡ ثُمَّ یُمِیۡتُکُمۡ: ان کے جواب میں کہدیجیے: جس نے تمہیں زندگی بخشی اور جس کے قبضۂ قدرت میں تمہاری موت ہے، وہی تمہاری پچھلی اور اگلی نسلوں کو ایک جگہ جمع کرے گا۔

۲۔ ا رَیۡبَ فِیۡہِ: قیامت کے دن کے آنے میں کسی قسم کے شبہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اگر کسی کو شبہ لاحق ہے تو اس کی کوتاہ فکری ہے۔ جو ذات عدم سے زندگی دینے پر قادر ہے وہ اعادۂ زندگی پر کیوں قادر نہیں ہے؟

۳۔ وَ لٰکِنَّ اَکۡثَرَ النَّاسِ لَا یَعۡلَمُوۡنَ: لیکن ان لوگوں نے علم کے دروازے اپنے اوپر بند کیے ہیں بلکہ علم کے ذرائع سے دشمنی کی ہے۔


آیت 26