آیت 11
 

وَ الَّذِیۡ نَزَّلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءًۢ بِقَدَرٍ ۚ فَاَنۡشَرۡنَا بِہٖ بَلۡدَۃً مَّیۡتًا ۚ کَذٰلِکَ تُخۡرَجُوۡنَ﴿۱۱﴾

۱۱۔ اور جس نے آسمان سے پانی ایک مقدار میں نازل کیا جس سے ہم نے مردہ شہر کو زندہ کر دیا، تم بھی اسی طرح (قبروں سے) نکالے جاؤ گے۔

تفسیر آیات

۱۔ تمہارا رب وہی ہے جس نے آسمان سے پانی نازل کیا جس پر زمین والوں کی زندگی کا دارو مدار ہے۔

۲۔ بِقَدَرٍ: اہل ارض کی زندگی کو ملحوظ رکھتے ہوئے اس پانی کی مقدار معین کی۔نہ زیادہ کہ اہل ارض غرق ہو جائیں نہ کم کہ خشکی سے دوچار ہو جائیں۔

۳۔ فَاَنۡشَرۡنَا بِہٖ بَلۡدَۃً: اس پانی کے ذریعے مردہ زمین زندہ کر کے ہم نے تمہارے لیے سامان زیست فراہم کیا۔ دیکھو! تدبیر حیات کس کے ہاتھ میں ہے۔

۴۔ کَذٰلِکَ تُخۡرَجُوۡنَ: جس ذات نے زمین کو روئیدگی عنایت فرما کر اسے دوبارہ زندگی عنایت کی وہی ذات تمہیں کو زمین سے نکالے گی۔ حیات بعدالموت کا روز مشاہدہ کرنے کے باوجود یہ سوال اٹھاتے ہو کہ اللہ ان مردوں کو دوبارہ کیسے زندہ کرے گا؟

اہم نکات

۱۔ اللہ اس کائنات میں احیاء کا روز مظاہرہ فرماتا ہے۔ نافہم انسان پھر سوال کرتا ہے اللہ مردوں کو کیسے احیاء کرے گا؟


آیت 11