آیات 48 - 50
 

وَ یَقُوۡلُوۡنَ مَتٰی ہٰذَا الۡوَعۡدُ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ﴿۴۸﴾

۴۸۔ اور وہ کہتے ہیں: اگر تم سچے ہو (تو بتاؤ) یہ وعدہ (قیامت) کب (پورا) ہو گا؟

مَا یَنۡظُرُوۡنَ اِلَّا صَیۡحَۃً وَّاحِدَۃً تَاۡخُذُہُمۡ وَ ہُمۡ یَخِصِّمُوۡنَ﴿۴۹﴾

۴۹۔ (درحقیقت) یہ ایک ایسی چیخ کے منتظر ہیں جو انہیں اس حالت میں گرفت میں لے گی جب یہ لوگ آپس میں جھگڑ رہے ہوں گے۔

فَلَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ تَوۡصِیَۃً وَّ لَاۤ اِلٰۤی اَہۡلِہِمۡ یَرۡجِعُوۡنَ﴿٪۵۰﴾

۵۰۔ پھر نہ تو وہ وصیت کر پائیں گے اور نہ ہی اپنے گھر والوں کی طرف واپس جا سکیں گے

تفسیر آیات

۱۔ وَ یَقُوۡلُوۡنَ مَتٰی ہٰذَا الۡوَعۡدُ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعوت میں حیات بعد الموت اور قیامت کو بنیادی اہمیت حاصل ہونے کی وجہ سے منکرین قیامت مشرکین تمسخر کیا کرتے تھے کہ جس قیامت سے ہمیں ڈراتے ہو وہ کب آنے والی ہے؟ جب قیامت کے دن کا تعین نہیں ہوتا تھا تو وہ اسے دلیل بناتے تھے کہ قیامت کا تصور ایک غلط واہمہ ہے ورنہ اس کے وقت کا تعین ہوتا حالانکہ وقت کا عدم تعین اس کے عدم وقوع کی دلیل نہیں ہے۔ انسان کو اپنی موت پر یقین ہے لیکن موت کے وقت کا تعین نہیں ہے تو کیا یہ عدم موت کی دلیل ہے؟

۲۔ مَا یَنۡظُرُوۡنَ اِلَّا صَیۡحَۃً وَّاحِدَۃً: قیامت ایسی نہیں ہو گی کہ تدریجاً آئے بلکہ یہ ایسے وقت میں آئے گی جب لوگ اپنے دنیوی اُمور میں الجھ رہے ہوں گے۔ اپنی محفلوںمیں بیٹھ کر ادھر اُدھر کی باتیں کر رہے ہوں گے چونکہ قیامت موجودہ نظامِ کائنات کے خاتمے کا نام ہے اور یہ دفعتاً میں وقوع پذیر ہو گی:

وَ مَاۤ اَمۡرُ السَّاعَۃِ اِلَّا کَلَمۡحِ الۡبَصَرِ اَوۡ ہُوَ اَقۡرَبُ۔۔۔۔ (۱۶ نحل: ۷۷)

اور قیامت کا معاملہ تو ایسا ہے جیسے آنکھ کا جھپکنا بلکہ اس سے بھی قریب تر۔

صَیۡحَۃً وَّاحِدَۃً ایک دھماکہ ہو گا۔ پہلا صور پھونکنے کی وجہ سے پوری کائنات میں اس کی زور دار آواز گونجے گی جس سے ہر ذی روح موت کی آغوش میں چلائے گا۔

۳۔ فَلَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ تَوۡصِیَۃً: اس صور کے پھونکنے کے بعد ایک ہی لمحے میں قیامت برپا ہو گی۔ کوئی کسی کو وصیت نہیں کر سکے گا۔ وصیت کس کو کرے گا؟ کوئی پیچھے زندہ نہیں بچے گا۔

۴۔ وَّ لَاۤ اِلٰۤی اَہۡلِہِمۡ یَرۡجِعُوۡنَ: اگر وہ اپنے گھر سے کچھ فاصلے پر ہوں گے تو اپنے گھر والوں کے پاس واپس جانے کی فرصت نہیں پائیں گے۔

اہم نکات

۱۔ قیامت کس گھڑی برپا ہو گی؟ صرف اللہ جانتا ہے۔

۲۔ قیامت ایک لمحے میں ایک صور پھونکنے پر برپا ہو گی۔


آیات 48 - 50