آیت 44
 

اَوَ لَمۡ یَسِیۡرُوۡا فِی الۡاَرۡضِ فَیَنۡظُرُوۡا کَیۡفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ وَ کَانُوۡۤا اَشَدَّ مِنۡہُمۡ قُوَّۃً ؕ وَ مَا کَانَ اللّٰہُ لِیُعۡجِزَہٗ مِنۡ شَیۡءٍ فِی السَّمٰوٰتِ وَ لَا فِی الۡاَرۡضِ ؕ اِنَّہٗ کَانَ عَلِیۡمًا قَدِیۡرًا﴿۴۴﴾

۴۴۔ کیا یہ لوگ زمین میں چل پھر کر نہیں دیکھتے کہ ان لوگوں کا کیا انجام ہوا جو ان سے پہلے گزر چکے ہیں؟ جب کہ وہ ان سے زیادہ طاقتور تھے، اللہ کو آسمانوں اور زمین میں کوئی شے عاجز نہیں کر سکتی، وہ یقینا بڑا علم رکھنے والا، بڑی قدرت رکھنے والا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ اَوَ لَمۡ یَسِیۡرُوۡا فِی الۡاَرۡضِ: اس جملے کی تشریح سورہ روم آیت ۹ میں ہو چکی ہے۔

۲۔ وَ مَا کَانَ اللّٰہُ لِیُعۡجِزَہٗ: وہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف تدبیر میں یہ سوچ رہے ہوں کہ ہم اللہ کے اس منصوبے کو ناکام بنا دیں گے تو یہ ان کی بھول ہے۔ اللہ کے ارادے کو کوئی طاقت ناکام نہیں بنا سکتی۔ اگر وہ زمیں پر چل پھر کر دیکھ لیتے تو ان کو علم ہو جاتا کہ ان سے کہیں زیادہ طاقتور قوموں نے بھی اللہ کے رسولوں کے خلاف سازشیں کیں۔ آج ان کا وجود صفحۂ ہستی سے مٹ گیا ہے۔

اہم نکات

۱۔ گزشتہ اقوام کی تاریخ میں عبرت کے بہت سے اسباق ہیں۔

۲۔ اللہ کے منصوبوں کو کوئی چال ناکام نہیں بنا سکتی۔


آیت 44