آیت 30
 

ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡحَقُّ وَ اَنَّ مَا یَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِہِ الۡبَاطِلُ ۙ وَ اَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡعَلِیُّ الۡکَبِیۡرُ﴿٪۳۰﴾

۳۰۔ یہ اس لیے کہ اللہ (کی ذات) ہی برحق ہے اور اس کے سوا جنہیں وہ پکارتے ہیں سب باطل ہیں اور اللہ ہی برتر و بزرگ ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡحَقُّ: تدبیر کائنات سے متعلق مذکورہ حقائق کا اللہ تعالیٰ کے ساتھ مربوط ہونے اور غیر اللہ کا کوئی تعلق نہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ اللہ کی ذات ہی برحق ہے اور جن غیر اللہ کو تم پکارتے ہو وہ باطل، واہمہ، خیالی چیز ہے۔ کسی شی ٔکے ثبوت، وجود اور نفس الامری حالت کو حق کہتے ہیں۔ صرف اللہ کی ذات ہے جو علی الاطلاق حق ہے، بذات خود موجود ہے، دوسری تمام موجودات کی منبع اور سرچشمہ ہے۔ اس کا وجود کسی اعتبار اور کسی شرط کے ساتھ مقید نہیں ہے۔ جب کہ باقی موجودات اللہ کے وجود کا سایہ ہیں۔ غیر اللہ اگر ارادہ الٰہی کے ساتھ مربوط ہے تو اسے ایک وجود ظلی حاصل ہو گا، ورنہ وہ باطل اور نیستی محض ہے۔

اہم نکات

۱۔ اللہ کا وجود حق و حقیقت پر مبنی ہے باقی معبود خود ساختہ اور واہمہ ہیں: ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡحَقُّ ۔۔۔۔


آیت 30