آیت 11
 

ہٰذَا خَلۡقُ اللّٰہِ فَاَرُوۡنِیۡ مَاذَا خَلَقَ الَّذِیۡنَ مِنۡ دُوۡنِہٖ ؕ بَلِ الظّٰلِمُوۡنَ فِیۡ ضَلٰلٍ مُّبِیۡنٍ﴿٪۱۱﴾

۱۱۔ یہ ہے اللہ کی تخلیق، اب ذرا مجھے دکھاؤ اللہ کے سوا دوسروں نے کیا پیدا کیا ہے، بلکہ ظالم لوگ صریح گمراہی میں ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ ہٰذَا خَلۡقُ اللّٰہِ: آسمانوں کو نامرئی ستونوں پر قائم اور پہاڑوں کے ذریعے زمین کو ڈولنے سے محفوظ رکھنا، زمین کو ہر قسم کے جانداروں کے لیے قابل سکونت بنانا، بارش کے ذریعے اس زمین کو زمین والوں کے لیے سرسبز بنا دینا، یہ سب اللہ کی تخلیق و تدبیر ہے۔

۲۔ فَاَرُوۡنِیۡ مَاذَا خَلَقَ الَّذِیۡنَ مِنۡ دُوۡنِہٖ: اللہ کے علاوہ اپنے معبودوں کے تخلیقی و تدبیری کارنامے دکھاؤ۔ ان تخلیقی امور میں ان معبودوں کا کوئی دخل ہے کہ اللہ کے شریک ہو جائیں؟ یا ان کے تخلیقی کارنامے الگ ہیں؟ جب سب مانتے ہیں کہ پیدا تو صرف اللہ کرتا ہے تو ماننا پڑے گا کہ پھر تدبیر بھی صرف اللہ کرتا ہے کیونکہ یہ ہو نہیں سکتا کہ خلق کوئی کرے، تدبیر کوئی اور کرے۔ جب خلق و تدبیر اللہ کے ہاتھ میں ہے تو دوسروں کے پاس کیا لینے جاتے ہو؟

اہم نکات

۱۔ کائناتی تخلیق کی کیفیت میں تدبیر پنہاں ہے۔ لہٰذا خلق و تدبیر قابل تفریق نہیں ہیں۔


آیت 11