آیت 69
 

وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا لَنَہۡدِیَنَّہُمۡ سُبُلَنَا ؕ وَ اِنَّ اللّٰہَ لَمَعَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ﴿٪۶۹﴾

۶۹۔ اور جو ہماری راہ میں جہاد کرتے ہیں ہم انہیں ضرور اپنے راستے کی ہدایت کریں گے اور بتحقیق اللہ نیکی کرنے والوں کے ساتھ ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا: مشرکین کے کفر و افترا کے مقابلے میں جو لوگ جہاد کرتے ہیں ہم خود ان کے لیے اپنے راستوں کی راہنمائی کریں گے۔ انہیں اس جہاد میں کامیابی مل جائے گی بشرطیکہ وہ جہاد، فِیۡنَا راہ خدا ہی میں ہوں تو اس کو سُبُلَنَا کی راہنمائی ملے گی۔

پہلے ہم راہ خدا میں جدوجہد کریں پھر اللہ سے مشکل کشائی کی امید رکھیں۔ لہٰذا ہمیں پہل کرنا ہو گی پھر ہم اللہ کی ہدایت کے اہل ہوں گے۔ یہ درست نہیں ہے کہ اللہ سے توقع وابستہ کر کے ہاتھ پر ہاتھ دھر کے بیٹھ جائیں تاکہ وہ ہمیں مفت میں اپنے راستوں کی ہدایت دے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی سنت جاریہ ہے کہ اللہ پہل نہیں کرتا کیونکہ اگر اللہ پہل کرے تو بلا استحقاق سب کو دے یا بعض کو بلاوجہ دے اور بعض کو بلا وجہ نہ دے۔ یہ سب اللہ کی حکمت اور عدالت کے منافی ہے۔

۲۔ وَ اِنَّ اللّٰہَ لَمَعَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ: اس جملے میں یہی نکتہ پنہاں ہے کہ اللہ تعالیٰ کی معیت حاصل کرنے کے لیے نیکی کرنے والوں کی سیرت اپنانا ضروری ہے۔

اہم نکات

۱۔ اللہ پر توکل کر کے اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والوں کو اللہ توفیق دیتا ہے۔

۲۔ پہلے بندے کو پہل کر کے اپنے آپ کو رحمت خدا کا اہل بنانا ہو گا۔


آیت 69