آیت 4
 

اَمۡ حَسِبَ الَّذِیۡنَ یَعۡمَلُوۡنَ السَّیِّاٰتِ اَنۡ یَّسۡبِقُوۡنَا ؕ سَآءَ مَا یَحۡکُمُوۡنَ ﴿۴﴾

۴۔ برائی کے مرتکب افراد کیا یہ خیال کرتے ہیں کہ وہ ہم سے بچ نکلیں گے ؟ کتنا برا فیصلہ ہے جو یہ کر رہے ہیں۔

تفسیر آیات

اس آیت میں ان مشرکین کی طرف اشارہ ہے جنہوں نے مسلمانوں کو سخت ترین آزمائش میں ڈال رکھا تھا۔ ان مشرکین کی یہ کوشش تھی کہ اپنی مکاری اور فتنہ بازی کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی گرفت سے بچ نکلیں اور اللہ نے جو مہلت دے رکھی ہے اس سے انہیں یہ گمان ہو چلا ہے کہ ہم اللہ کی گرفت میں آنے والے نہیں ہیں۔

سَآءَ مَا یَحۡکُمُوۡنَ: ان کا یہ فیصلہ خود ان کے حق میں بد ترین فیصلہ ہے۔ اس غلط فیصلے کی وجہ سے وہ اللہ کے بد ترین عذاب میں ہمیشہ کے لیے مبتلا ہو رہے ہیں۔

اہم نکات

۱۔ عذاب الٰہی سے بچ نکلنے کا گمان ایک بدترین گمان ہے۔


آیت 4