آیت 88
 

وَ لَا تَدۡعُ مَعَ اللّٰہِ اِلٰـہًا اٰخَرَ ۘ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ۟ کُلُّ شَیۡءٍ ہَالِکٌ اِلَّا وَجۡہَہٗ ؕ لَہُ الۡحُکۡمُ وَ اِلَیۡہِ تُرۡجَعُوۡنَ﴿٪۸۸﴾

۸۸۔ اور اللہ کے ساتھ کسی اور معبود کو نہ پکارو، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، ہر چیز فنا ہونے والی ہے سوائے اس کی ذات کے، حکومت کا حق اسی کو حاصل ہے اور اسی کی طرف تم سب پلٹائے جاؤ گے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ لَا تَدۡعُ مَعَ اللّٰہِ اِلٰـہًا اٰخَرَ: اللہ کی بندگی کے ساتھ کسی اور معبود کو مت پکارو۔ غیر اللہ معبود نہیں ہو سکتے۔ اگلی آیت میں اس کی وجہ بیان فرمائی ہے کہ غیر اللہ کیوں معبود نہیں ہو سکتے۔

۲۔ کُلُّ شَیۡءٍ ہَالِکٌ اِلَّا وَجۡہَہٗ: وجہہ ذاتہ ۔ الوجہ سے ذات مراد لی جاتی ہے۔ جیسے وجہ النھار سے مراد خود ’’دن‘‘ لیا جاتا ہے۔

۳۔ لَہُ الۡحُکۡمُ: جس فیصلے پر نظام کائنات قائم ہے، اس فیصلے کا حق صرف اسی کو حاصل ہے۔ لہٰذا کائنات پر جس کا فیصلہ نافذ ہو گا اسی کے ہاتھ میں کائنات کی تدبیر ہو گی۔ پس وہی معبود ہے۔

۴۔ وَ اِلَیۡہِ تُرۡجَعُوۡنَ: جس کا فیصلہ نافذ ہو گا اور جس نے فیصلہ دیا ہے اسی کے سامنے جوابدہی ہو گی۔

اہم نکات

۱۔ معبود وہ ہوتا ہے جو فنا پذیر نہ ہو: کُلُّ شَیۡءٍ ہَالِکٌ اِلَّا وَجۡہَہٗ ۔۔۔۔

۲۔ حاکمیت صرف اللہ کے ساتھ مخصوص ہے: لَہُ الۡحُکۡمُ ۔۔۔۔


آیت 88