آیت 11
 

کَدَاۡبِ اٰلِ فِرۡعَوۡنَ ۙ وَ الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ ؕ کَذَّبُوۡا بِاٰیٰتِنَا ۚ فَاَخَذَہُمُ اللّٰہُ بِذُنُوۡبِہِمۡ ؕ وَ اللّٰہُ شَدِیۡدُ الۡعِقَابِ﴿۱۱﴾

۱۱۔ ان کا حال بھی فرعونیوں اور ان سے پہلے لوگوں کا سا ہو گا جنہوں نے ہماری آیات کو جھٹلایا، پس اللہ نے انہیں ان کے گناہوں کی وجہ سے گرفت میں لے لیا اور اللہ سخت عذاب دینے والا ہے۔

تشریح کلمات

دَاب:

عادت۔ رسم۔

تفسیر آیات

ان کفار کی فکری وعملی روش فرعونیوں کی طرح ہے، جنہوں نے حضرت موسیٰ (ع) کی نبوت کا انکار کیا اور اپنے جرائم کے انجام کو پہنچ گئے۔اسی طرح حضرت محمد مصطفی (ص)کی نبوت کی تکذیب کرنے والوں کا انجام بھی ایسا ہی ہو گا۔

۱۔ فَاَخَذَہُمُ اللّٰہُ بِذُنُوۡبِہِمۡ: اللہ نے ازخود نہیں، بلکہ ان کے گناہوں کی وجہ سے ان کو گرفت میں لیا۔ یہ خود ان کا عمل تھا، جس نے ان کو مبتلا کیا۔

۲۔ وَ اللّٰہُ شَدِیۡدُ الۡعِقَابِ: اللہ سخت عذاب دینے والا ہے۔ عذاب کی سختی کی وجہ خود ان کی برائی ہے، جو ان کی جان نہیں چھوڑے گی، نہ وہ اس سے فرار کر سکیں گے۔

اہم نکات

۱۔ فرعون صفت لوگوں کا انجام فرعون جیسا ہو گا۔


آیت 11