آیت 79
 

فَتَوَکَّلۡ عَلَی اللّٰہِ ؕ اِنَّکَ عَلَی الۡحَقِّ الۡمُبِیۡنِ﴿۷۹﴾

۷۹۔ لہٰذا آپ اللہ پر بھروسا کریں، یقینا آپ صریح حق پر ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ فَتَوَکَّلۡ عَلَی اللّٰہِ: اے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ اللہ پر بھروسہ رکھیں اور استقامت کے ساتھ رہیں۔ استقامت کے لیے دو بنیادوں کا ذکر ہے: ایک یہ کہ اس کائنات میں طاقت کا سرچشمہ اللہ کی ذات ہے۔ اسی پر اپنا بھروسہ قائم رکھیں۔ا

۲۔ اِنَّکَ عَلَی الۡحَقِّ: دوسری یہ کہ آپؐ صریح حق پر ہیں۔ حق کو دوام حاصل ہے اور باطل ذوال پذیر ہے۔ حق امر واقع کو کہتے ہیں۔ جو موقف واقعیت رکھتا ہے وہ ایک عظیم طاقت رکھتا ہے۔ حضرت علی علیہ السلام کا فرمان مروی ہے:

مَنْ صَارَعَ الْحَقَّ صَرَعَہُ ۔ (نہج البلاغۃ حکمت: ۴۰۸)

جو حق سے ٹکرائے گا حق اسے پچھاڑ دے گا۔

۳۔ الۡمُبِیۡنِ: وہ واضح بات جس میں شبہ کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ حق جب آشکار ہو گا تو یہ حق زیادہ طاقتور ہو گا۔

اس میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے حتمی کامیابی کی خوشخبری ہے۔

اہم نکات

۱۔ حق کی طاقت شکست پذیر نہیں ہے۔

۲۔ حق کے حصول کے بعد اللہ پر توکل کیا جائے۔


آیت 79