آیت 21
 

یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ اعۡبُدُوۡا رَبَّکُمُ الَّذِیۡ خَلَقَکُمۡ وَ الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِکُمۡ لَعَلَّکُمۡ تَتَّقُوۡنَ ﴿ۙ۲۱﴾

۲۱۔ اے لوگو! اپنے رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے والے لوگوں کو پیدا کیا تاکہ تم (خطرات سے) بچاؤ کرو۔

تشریح کلمات

خلق:

( خ ل ق ) پیدا کرنا۔ اصل میں درست اندازہ گیری کو خلق کہتے ہیں۔ قرآن مجید میں خلق ’’ایجاد‘‘ کے لیے استعمال ہوا ہے۔ یعنی کسی شے کو عدم سے وجود میں لانا۔اسے خلق ابداعی کہتے ہیں اور یہ صرف خداوند تعالیٰ سے مخصوص ہے۔ البتہ یہ لفظ دیگر معانی میں بھی استعمال ہوا ہے۔ مثلاً کسی موجود چیز کو ایک حال سے دوسرے حال میں تبدیل کرنا۔ چنانچہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے فرمایا گیا:

وَ اِذۡ تَخۡلُقُ مِنَ الطِّیۡنِ کَہَیۡـَٔۃِ الطَّیۡرِ بِاِذۡنِیۡ ۔۔۔ {۵ مائدہ : ۱۱۰}

اور جب تم میرے حکم سے مٹی سے پرندے کا پتلا بناتے تھے۔

تفسیر آیات

گزشتہ آیات میں مختلف اور متعدد انسانی گروہوں۔ (متقین، کفار اور منافقین) کا ذکر گزرا اور اب ان آیات میں اللہ تعالیٰ انسانوں کو فکر و استدلال اور عقل و تدبرکے ذریعے دعوت دیتا ہے کہ وہ متقین سے پیوست ہو جائیں۔ مذکورہ تین گروہوں میں سے متقین کے گروہ کو اختیار کرنے کا حکم دیتے ہوئے خالق نے منطقی بنیادوں کا ذکر فرمایا، جو ربوبیت، خالقیت اور رزاقیت سے عبارت ہیں۔

ربوبیت کے ادراک کے بعد عبودیت ہے۔ یعنی اپنے مربی اور تربیت کنندہ کے سامنے سرتسلیم خم کرنا ایک ضروری اور فطری امر ہے۔

جب انسان اپنے آپ کو مخلوق سمجھتا ہے تو اپنے خالق کی طرف متوجہ ہونا ایک فطری امر ہے۔ کتاب خلقت (کائنات) کے مطالعے کے ذریعے توحید تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ قاری صرف خلقت کے موجودہ صفحات پر ہی اکتفا نہ کرے بلکہ سے پتہ چلتا ہے کہ اس خلقت کے گزشتہ ادوار پرمشتمل صفحات کا مطالعہ بھی ضروری ہے۔ میں موجودہ نسل سے قبل یا

موجودہ انسانی نوع سے پہلے، یعنی انسانی خلقت سے پہلے کی مخلوقات غرضیکہ تمام ممکنہ مخلوقات اس میں شامل ہیں۔

اہم نکات

۱۔ مختلف نظریاتی گروہوں کے تقابلی مطالعے کے بعد انسان کو متقین (صاحبان عقل و منطق) کے ساتھ رہنے کی دعوت دی گئی ہے۔

۲۔ انسان کو خلقت کے حوالے سے آفاقی مطالعے کی دعوت دی گئی ہے۔

۳۔ انسانی خلقت کا مقصد خالق کی پرستش ہے: اعۡبُدُوۡا رَبَّکُمُ الَّذِیۡ خَلَقَکُمۡ ۔

۴۔ عابد کے پیش نظر صرف اللہ کی ربوبیت اورخالقیت ہونی چاہیے: الَّذِیۡ خَلَقَکُمۡ ۔


آیت 21