آیات 27 - 29
 

وَ یَوۡمَ یَعَضُّ الظَّالِمُ عَلٰی یَدَیۡہِ یَقُوۡلُ یٰلَیۡتَنِی اتَّخَذۡتُ مَعَ الرَّسُوۡلِ سَبِیۡلًا﴿۲۷﴾

۲۷۔ اور اس دن ظالم اپنے ہاتھوں کو کاٹے گا اور کہے گا: کاش میں نے رسول کے ساتھ راستہ اختیار کیا ہوتا۔

یٰوَیۡلَتٰی لَیۡتَنِیۡ لَمۡ اَتَّخِذۡ فُلَانًا خَلِیۡلًا﴿۲۸﴾

۲۸۔ ہائے تباہی! کاش میں نے فلاں کو دوست نہ بنایا ہوتا۔

لَقَدۡ اَضَلَّنِیۡ عَنِ الذِّکۡرِ بَعۡدَ اِذۡ جَآءَنِیۡ ؕ وَ کَانَ الشَّیۡطٰنُ لِلۡاِنۡسَانِ خَذُوۡلًا﴿۲۹﴾

۲۹۔ اس نے مجھے نصیحت سے گمراہ کر دیا جب کہ میرے پاس نصیحت آ چکی تھی اور انسان کے لیے شیطان بڑا ہی دغا باز ہے۔

تشریح کلمات

یَعَضُّ:

( ع ض ض ) کسی چیز کو دانت سے پکڑ لینا یا کاٹنا۔

شان نزول: روایات میں آیا ہے:

امیہ بن خلف کے ساتھ عقبہ کی دوستی تھی۔ عقبہ ایمان لے آیا تو امیہ نے کہا: اگر تو محمد کی پیروی کرتا ہے تو میں روبرو نہ ہوں گا جس پر عقبہ مرتد ہو گیا۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔

شان نزول خواہ خاص ہو، قرآن کے اطلاق میں ہر ظالم شامل ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیروی نہیں کرتا۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ یَوۡمَ یَعَضُّ الظَّالِمُ عَلٰی یَدَیۡہِ: قیامت کے دن ظالم ندامت سے اپنا ہاتھ کاٹے گا۔

۲۔ یٰلَیۡتَنِی اتَّخَذۡتُ مَعَ الرَّسُوۡلِ سَبِیۡلًا: کاش رسول کے ساتھ راستہ اختیار کیا ہوتا۔ راستہ، سبیل سے مراد سبیل رسول اسلامؐ ہے یا مطلق تعلیمات ہیں۔ دوسری صورت وہ لوگ اس میں شامل ہو جائیں گے جو کلمہ پڑھنے کے باوجود زندگی میں اسلامی احکام کو اعتنا میں نہیں لاتے۔

۳۔ یٰوَیۡلَتٰی لَیۡتَنِیۡ لَمۡ اَتَّخِذۡ فُلَانًا خَلِیۡلًا: خلیل یعنی دوست۔ وہ دوست جس نے اسے گمراہ کیا اس کا نام لے کر کہے گا: کاش میں نے اسے اپنا دوست نہ بنایا ہوتا۔

۴۔ لَقَدۡ اَضَلَّنِیۡ: اسی دوست نے مجھے الذِّکۡرِ سے گمراہ کر دیا۔ الذِّکۡرِ سے مراد قرآن ہو سکتا ہے یا مطلق تعلیمات رسولؐ۔

۵۔ وَ کَانَ الشَّیۡطٰنُ لِلۡاِنۡسَانِ خَذُوۡلًا: یہ اس گمراہ کا قول نہیں ہے بلکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ شیطان انسان کو گمراہ کر دیتا ہے۔ جب وہ گمراہی میں مبتلا ہو جاتا ہے تو وہ اس سے بیزار ہوتا ہے:

کَمَثَلِ الشَّیۡطٰنِ اِذۡ قَالَ لِلۡاِنۡسَانِ اکۡفُرۡ ۚ فَلَمَّا کَفَرَ قَالَ اِنِّیۡ بَرِیۡٓءٌ ۔۔۔۔ (۵۹ حشر: ۱۶)

شیطان کی طرح جب اس نے انسان سے کہا: کافر ہو جا! پھر جب وہ کافر ہو گیا تو کہنے لگا: میں تجھ سے بیزار ہوں۔

اہم نکات

۱۔ برے دوستوں سے بچنا چاہیے۔


آیات 27 - 29