آیت 16
 

وَ لَوۡ لَاۤ اِذۡ سَمِعۡتُمُوۡہُ قُلۡتُمۡ مَّا یَکُوۡنُ لَنَاۤ اَنۡ نَّتَکَلَّمَ بِہٰذَا ٭ۖ سُبۡحٰنَکَ ہٰذَا بُہۡتَانٌ عَظِیۡمٌ﴿۱۶﴾

۱۶۔ جب تم نے یہ بات سنی تھی تو کیوں نہ کہا: ہمیں ایسی بات نہیں کہنی چاہیے تھی؟ خدایا تو پاک ہے، یہ بہت بڑا بہتان ہے۔

تفسیر آیات

یہ اخلاق و سیرت کی ایک تعلیم ہے کہ ایسے بہتان اور ناروا نسبتوں کے موقع پر کیا رد عمل اختیار کرنا چاہیے۔ وہ یہ کہ ایسی باتیں جب سنی جاتی ہیں تو ان باتوں کو اپنی زبان پر نہیں دہرانا چاہیے۔

مَّا یَکُوۡنُ لَنَاۤ اَنۡ نَّتَکَلَّمَ بِہٰذَا: بہتان عظیم ہے۔ اسے دہرانے کی جگہ اس کی تکذیب کرنا چاہیے۔

اہم نکات

۱۔کسی پر الزام کی باتیں سن لی جائیں تو اسے زباں سے دہرانا نہیں چاہیے: مَّا یَکُوۡنُ لَنَاۤ اَنۡ نَّتَکَلَّمَ ۔۔۔۔


آیت 16