آیت 31
 

وَ جَعَلۡنَا فِی الۡاَرۡضِ رَوَاسِیَ اَنۡ تَمِیۡدَ بِہِمۡ ۪ وَ جَعَلۡنَا فِیۡہَا فِجَاجًا سُبُلًا لَّعَلَّہُمۡ یَہۡتَدُوۡنَ﴿۳۱﴾

۳۱۔ اور ہم نے زمین میں پہاڑ بنا دیے تاکہ وہ لوگوں کو متزلزل نہ کرے اور ہم نے اس میں کشادہ راستے بنائے کہ لوگ راہ پائیں۔

تشریح کلمات

تَمِیۡدَ:

( م ی د ) مید ڈولنے کے معنوں میں ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ جَعَلۡنَا فِی الۡاَرۡضِ رَوَاسِیَ: زمین مختلف تہوں پر مشتمل ہے۔ ان سب تہوں کو مربوط رکھنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے پہاڑوں کے ذریعے میخ کوبی کی ہے جس سے زمین کی ایک تہ دوسری تہ کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔ ورنہ حرکت زمین کی وجہ سے زمین کے اوپر کا حصہ نیچے کے سیال حصہ پر ڈولنے لگتا۔

۲۔ وَ جَعَلۡنَا فِیۡہَا فِجَاجًا سُبُلًا: پہاڑوں کے درمیان کشادہ راستے نہ ہوتے تو پہاڑوں سے بہنے والا پانی وادیوں اور میدانی علاقوں کو سیراب نہ کرتا اور ساتھ ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں جانے میں دشواریاں پیش آتیں۔


آیت 31