آیت 21
 

اَمِ اتَّخَذُوۡۤا اٰلِہَۃً مِّنَ الۡاَرۡضِ ہُمۡ یُنۡشِرُوۡنَ﴿۲۱﴾

۲۱۔ کیا انہوں نے زمین سے ایسے معبود بنا رکھے ہیں جو انہیں زندہ کرتے ہوں؟

تفسیر آیات

سوال: مشرکین کا یہ عقیدہ ہے کہ اللہ دوبارہ زندہ نہیں کر سکتا تو کسی زمینی معبود کے لیے اس بات کو کس طرح وہ ممکن سمجھتے ہیں؟ پھر یہ کہ ان کا اس قسم کا کوئی عقیدہ بھی نہیں ہے:

قَالَ مَنۡ یُّحۡیِ الۡعِظَامَ وَ ہِیَ رَمِیۡمٌ (۳۶ یس: ۷۸)

کہنے لگتا ہے: ان ہڈیوں کو خاک ہونے کے بعد کون زندہ کرے گا؟

جواب: یُنۡشِرُوۡنَ سے مراد صرف احیاء ہے، احیاء بعد الموت نہیں ہے۔ آیت کا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ معبود وہ ہوتا ہے جو خالق ہو۔ ہم نے عبادت کی تعریف میں بیان کیا ہے کہ کسی ذات کو رب یا خالق سمجھ کر اس تعظیم کرنا عبادت ہے۔ جیسا کہ دوسری جگہ فرمایا:

اِنَّ الَّذِیۡنَ تَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ لَنۡ یَّخۡلُقُوۡا ذُبَابًا وَّ لَوِ اجۡتَمَعُوۡا لَہٗ ۔۔۔۔ (۲۲ حج: ۷۳)

اللہ کے سوا جن معبودوں کو تم پکارتے ہو وہ ایک مکھی بنانے پر بھی ہرگز قادر نہیں ہیں خواہ اس کام کے لیے وہ سب جمع ہو جائیں۔۔۔۔

ظاہر ہے ان کے زمینی معبود ( اصنام ) کسی چیز کے خلق پر قدرت نہیں رکھتے۔ خود مشرکین اپنے بتوں کو خالق نہیں سمجھتے، وہ بھی اللہ کو خالق سمجھتے تھے۔

اہم نکات

۱۔ معبود وہ ہو سکتا ہے جو خلق پر قادر ہو۔


آیت 21